ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد کی عدالت نے وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس میں منگل کو حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔
ڈان کے مطاق الیکشن کمیشن کی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس میں فوجداری کارروائی کے معاملے پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آبادکے جج ظفر اقبال کیس نے سماعت کی۔
عمران خان کی جانب سے وکلا علی ظفر، علی بخاری، خواجہ حارث اور گوہرعلی خان کیس لڑیں گے، چاروں وکلا کی جانب سے وکالت نامہ جمع کیا گیا۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آبادکے جج ظفر اقبال عمران خان کے خلاف کیس کی سماعت کررہے ہیں۔
جج نے ریمارکس دیے کہ اسی طرح حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر ہوتی رہی تو پھر عمران خان پر فردجرم کیسے عائد ہوگی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا عمران خان کو 15 فروری کو جج رخشندہ شاہین کی عدالت میں آنا ہے، انہیں ایک تاریخ بتا دی جائے کہ عمران خان کب عدالت آئیں گے۔
عمران خان کے وکیل علی بخاری نے کہا کہ عمران خان کی صحت نے اجازت دی تو وہ آئیں گے۔
بعدازاں ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کی آج طبی بنیادوں پر حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور کرلی اور نتیجے کے طور پر آج فرد جرم عائد نہیں ہوسکی۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے 21 اکتوبر کو عمران خان کے خلاف دائر کردہ توشہ خانہ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے انہیں نااہل قرار دے دیا تھا۔ گزشتہ سماعت میں عدالت نے عمران خان کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس میں فردِ جرم عائد کرنے کے لیے 7 فروری (آج) کی تاریخ مقرر کی تھی۔