وزیر اعظم شہباز شریف نے کہاکہ ہمیں ہرقسم کی دہشت گردی کی واضح اورغیر مبہم الفاظ میں مذمت کرنی چاہیے، ریاستی جبر اور دہشتگردی کی تمام اقسام کی مذمت کرنا ہمارے اوپر فرض ہے اسی طرح ریاستی دہشتگردی میں معصوم لوگوں کا قتل بھی نہایت قابل مذمت ہے۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں شنگھائی تعاون تنظیم کا 23واں اجلاس ہوا جس میں وزیر اعظم شہباز شریف نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی اور خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عالمی مسائل کے حل کیلئے عالمی یکجہتی کی ضرورت ہے، خطے میں پائیدارامن تنظیم کے تمام رکن ممالک کی ذمہ داری ہے۔ تمام ممالک کو پائیدار امن کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے، بنیادی حقوق اور آزادیوں کی ضمانت دی جانی چاہیے۔
خطاب کے دوران وزیر اعظم شہباز شریف نے قازقستان اور ایران کے صدر کو تنظیم کی رکنیت ملنے پر مبارکباد پیش کی، وزیر اعظم نے بیلاروس کو بھی اگلے اجلاس میں مکمل رکن بننے پر مبارکبار پیش کی۔
مزید پڑھیں
انکا کہنا تھاکہ باہمی رابطے جدید عالمی معیشت میں کلیدی اہمیت اختیار کر چکے ہیں، ہمیں آگے بھی مل کر سی طرح روابط قائم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ نبھایا جاسکے۔
وزیر اعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملکی سیاسی ایجنڈوں کے حصول میں مذہبی اقلیتوں کو کبھی بھی شیطانیت کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔ تعصب اور امتیاز پر مبنی تفرقہ انگیز پالیسیوں کا ساتھ نہیں دینا چاہیے اور مذہبی بنیادوں پراشتعال انگیزی اور نفرت پر اکسانے والوں کے لیے کوئی نرم گوشہ نہیں رکھنا چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ اگرچہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی جانب سے دی گئی قربانیوں کی کوئی مثال نہیں ملتی، لیکن پھر بھی یہ لعنت ہمارے خطے کو مسلسل دوچار کر رہی ہے، یہ وجہ ہے کہ دہشتگردی، امن و استحکام کی بحالی میں ایک سنگین رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔