لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عمران خان کی بہن سمیت پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے 22 رہنماؤں کے نا قابل ضمانت ورانٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔
جمعرات کو لاہور پولیس نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں درخواست دائر کی کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے 22 سرکردہ رہنما ملک میں 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے واقعات میں ملوث ہیں، اس لیے انسداد دہشت گردی کی عدالت مبینہ ملزمان کے نا قابل ضمانت ورانٹ گرفتاری جاری کرے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج عبہر گل نے پولیس کی درخواست منظور کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے 22 سرکردہ رہنماؤں کے نا قابل ضمانت ورانٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔
انسداد دہشت گردی عدالت( اے ٹی سی ) کی جانب سے شاہ محمود قریشی، حماد اظہر، جمشید اقبال چیمہ، مسرت چیمہ، میاں اسلم اقبال، مراد سعید، حسان نیازی، فواد چوہدری، زبیر نیازی، فرخ حبیب،علی امین گنڈا پور، امتیاز شیخ، اعظم سواتی، عندلیب عباس، کرامت کھوکھر، غلام عباس، علی عباس، عظمیٰ بی بی اور عمران خان کی بہن حلیمہ بی بی کے ناقابل ضمانت ورانٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔
پولیس کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے مذکورہ رہنما 9 مئی کو پارٹی چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں ہنگامہ آرائی، جلاؤ گھیراؤ اور ملکی املاک کی توڑ پھوڑ میں ملوث ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوشش کی تاہم وہ رپورش ہیں اس لیے عدالت ملزمان کے نا قابل ضمانت ورانٹ گرفتاری جاری کرے۔
پولیس کی درخواست میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )کے 22 ممبران کے نا قابل ضمانت ورانٹ جاری کرنے کی درخواست دائر کی گئی جسے انسداد دہشت گردی عدالت نے منظور کرتے ہوئے ناقابل ضمانت ورانٹ گرفتاری جاری کر دیے۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کے خلاف 3 مقدمات تھانہ سرور روڑ ،ایک مقدمہ نصیر آباد اور ایک مقدمہ ماڈل ٹاؤن میں درج ہے۔