لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے زرعی اراضی فوج کو دینے سے متعلق سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل منظور کرتے ہوئے سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کر دیا ہے۔
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے زرعی اراضی فوج کو دینے سے متعلق سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل پر سماعت کی اور سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کر دیا ہے۔
پنجاب حکومت نے اپنی اپیل میں کہا کہ عدالتی فیصلے میں تضاد ہے، جبکہ درخواست گزار متاثرہ فریق بھی نہیں ہے۔ زرعی پالیسیوں کو ریگولیٹ کرنا عدالتوں کی ذمہ داری نہیں ہے۔ سنگل بینچ نے فوج کو زمین دینے کے نوٹیفکیشن کو قانون کے برعکس کالعدم قرار دیا تھا۔
پنجاب حکومت کا مؤقف تھا کہ قانون کے مطابق نگران حکومت سابق حکومت کے کسی نامکمل اقدام یا پالیسی کی تکمیل کرسکتی ہے۔ منصوبہ نگران حکومت نے شروع نہیں کیا بلکہ منتخب حکومت نے شروع کیا تھا۔ عدالت زمین فوج کو دینے کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دینے کے سنگل بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔
واضح رہے کہ جسٹس عابد حسین چھٹہ پر مشتمل لاہور ہائیکورٹ کے سنگل بینچ نے زرعی مقاصد کے لیے زمین فوج کو دینے کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے رواں برس 29 مارچ کو زمین فوج کو دینے کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا تھا۔