سپریم کورٹ نے کوئٹہ میں وکیل قتل کیس میں نامزدگی کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر 24 جولائی کی سماعت کا حکمنامہ جاری کر دیا۔
عدالت نے حکمنامے میں کہا کہ عدالتی حکم پر درخواست گزار ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے اور مقدمہ کے وکیل نے التواء کی استدعا کی جو منظور کی جاتی ہے۔
سپریم کورٹ نے التوا کی استدعا منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 9 اگست تک ملتوی کردی اور ساتھ ہی یہ بھی حکم جاری کیا کہ اس دوران چیئرمین پی ٹی آئی کو وکیل قتل کیس میں گرفتار نہ کیا جائے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ابھی کیس کے میرٹ پر کوئی دلائل نہیں دیئے گئے جب کہ ممکن ہے گرمیوں کی چھٹیوں کی وجہ سے آئندہ سماعت پر موجودہ بینچ دستیاب نہ ہو اور 24 جولائی کی عدالتی کارروائی کو ایسے سمجھا جائے جیسے کیس سنا ہی نہیں گیا۔
حکمنامے میں کہا گیا کہ آئندہ سماعت پر کیس کسی بھی دستیاب بینچ کے سامنے سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔
یاد رہے کہ عمران خان کے خلاف بلوچستان ہائیکورٹ میں سنگین غداری کیس کی پیروی کرنے والے عبدالرزاق شر ایڈووکیٹ کو 6 جون کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں مقتول کے بیٹے کی مدعیت میں تھانہ جمیل شہید میں مقدمہ درج ہوا تھا جس میں عمران خان کو نامزد کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے عمران خان اپنے گزشتہ بیانات میں اس قتل سے لاتعلقی کا اظہار کرچکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ 6 جون کو صبح ساڑھے 10 بجے کوئٹہ میں ایک وکیل کو قتل کیا گیا اور دن 2 بجے وزیراعظم کے مشیر نے الزام لگا دیا کہ اس کے قتل میں عمران خان ملوث ہے حالاں کہ مقتول کی بیوی کہہ رہی تھی کہ خاندان کے لوگوں نے اسے قتل کیا۔