پاکستان مسلم لیگ نواز کے سینیئر لیڈر سینیٹر ڈاکٹر آصف سعید کرمانی نے وی نیوز کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس نے بھی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نام بطور نگران وزیراعظم لیا ہے اس نے مسلم لیگ نواز کے خلاف سازش اور غیر یقینی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کی ہے جو مناسب نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار پاکستانی معیشت چلانے کے لیے بہت موزوں شخص ہیں اور انہوں نے اور وزیراعظم شہباز شریف نے مل کر دن رات کام کر کے اللہ تعالی کی تائید سے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا۔ گو کہ اب بھی آئیڈیل سچویشن نہیں ہے لیکن اگر آپ معیشت کو دیکھیں تو آپ کے پاس اسحاق ڈار کا نعم البدل نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود انہیں نگراں وزیراعظم بنانا انہیں ضائع کرنے کے مترادف ہوگا۔
کیا میاں نواز شریف انتخابات سے قبل پاکستان واپس آئیں گے؟
اس بارے میں بات کرتے ہوئے آصف سعید کرمانی نے کہا کہ وہ تاریخیں دینے پر یقین نہیں رکھتے۔ میاں نواز شریف جب بھی پاکستان واپس آئیں گے اس تاریخ کا اعلان یا تو وہ خود کریں گے یا مریم نواز، شہباز شریف یا پھر کوئی بھی ایسا شخص جس کو میاں نواز شریف یہ ذمے داری تفویض کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں اتنا کہہ سکتا ہوں کہ نواز شریف جلد پاکستان آنے والے ہیں، وہ انتخابات سے پہلے آئیں گے اور مسلم لیگ نواز ان کی قیادت میں انتخانی مہم چلائے گی۔
ہم نے ملک کی خاطر سیاست کو داؤ پر لگایا
ڈاکٹر آصف سعید کرمانی نے کہا کہ پچھلے سوا سال میں معاشی حالات کی وجہ سے ان کی جماعت کو نقصان تو پہنچا ہے لیکن انہوں نے ملک کی خاطر اپنی سیاست کو داوٗ پر لگایا اور ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔
مسلم لیگ نواز مرکز اور پنجاب میں حکومت بنائے گی
انہوں نے کہا کہ لوگ باشعور ہیں اور انہیں معلوم ہے کہ کس کے دور میں مہنگائی اور بے روزگاری کم تھی اور وہ پرامید ہیں کہ آئندہ انتخابات میں مسلم لیگ نواز مرکز اور پنجاب میں حکومت بنانے میں کامیاب ہو جائے گی۔ جبکہ آئندہ انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کے پاس امیدوار بھی نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب ایک اور پارٹی بھی وجود میں آ چکی ہے جسے وہ عدم استحکام پارٹی کا نام دیتے ہیں، تو لوگ پھر کس کو ووٹ ڈالیں گے، اس تناظر میں مسلم لیگ نواز ہی لوگوں کے پاس بہترین آپشن ہے۔
مریم نواز کیوں خاموش ہیں؟
اس سوال کے جواب میں آصف سعید کرمانی نے کہا کہ مریم نواز کو پارٹی آرگنائز کرنے کی ذمے داری دی گئی تھی جو انہوں نے بخوبی نبھائی، پہلے بھی وہ لندن گئی تھیں لیکن واپسی پر انہوں نے بھرپور قسم کے ورکرز کنونشن کیے، اب بھی وہ واپس آ چکی ہیں اور اسی جوش و جذبے کے ساتھ بہت جلد پارٹی کے لیے انتخابی مہم چلائیں گی۔
میاں نواز شریف کو نیب نیازی گٹھ جوڑ نے ناکردہ گناہوں کی سزا دی
آصف سعید کرمانی نے کہا کہ میاں نواز شریف کے خلاف بے بنیاد مقدمات بنائے گئے جس کی گواہیاں اور شواہد اب سب کے سامنے آ چکے ہیں، نواز شریف، اور مسلم لیگ ن کو ناکردہ گناہوں کی سزا دی گئی، جو کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کا نتیجہ تھا۔ ایک سوال کے جواب کہ آیا یہ صرف نیب نیازی گٹھ جوڑ تھا اور اس میں جنرل باجوہ اور جنرل فیض کا کوئی کردار نہیں تھا؟ آصف سعید کرمانی نے کہا کہ ان کے کردار کے بارے میں میاں نواز شریف گوجرانوالہ جلسے میں بات کر چکے ہیں۔ بنیادی طور پر ہمارے نظام میں خرابی ہے اور جب تک آپ اس نظام کو نہیں بدلیں گے آپ کو جنرل باجوہ بھی ملتے رہیں گے اور جنرل فیض بھی ملتے رہیں گے۔ اس کے برعکس توشہ خانہ ہو یا القادر ٹرسٹ، پی ٹی آئی کے خلاف ثبوت چیخ رہے ہیں۔
پاکستان میں کنٹرولڈ ڈیموکریسی ہے
سینیٹر آصف کرمانی نے کہا کہ پاکستان میں ہمیشہ سے ایک کنٹرولڈ جمہوریت رہی ہے، یہاں کبھی بھی جینوئن ڈیموکریسی نہیں آئی۔ لیکن اب فیصلہ کرنا پڑے گا کہ آپ کو کونسا نظام چاہیے، کیونکہ موجودہ نظام نے تو غربت، مہنگائی اور بے روزگاری ہی کو جنم دیا ہے۔
مسلم لیگ نواز انقلابی جماعت نہیں ہے
آصف سعید کرمانی نے کہا کہ مسلم لیگ نواز ایک اس طرح کی انقلابی جماعت نہیں کہ ہم توڑ پھوڑ اور جلاوٗ گھیراوٗ کریں لیکن ہم ایک نظریاتی جماعت ہیں۔ میاں نواز شریف کی جب جب حکومت آئی ملک میں مہنگائی اور بے روزگاری کی شرح میں کمی ہوئی، انفراسٹرکچر کے منصوبے بنے، سی پیک آیا اور روزگار کے مواقع پیدا ہوئے۔ یہی مسلم لیگ نواز کا انقلاب اور یہی ان کا منشور ہے اور یہ چیز آپ کو مسلم لیگ نواز کے تین ادوار میں واضح نظر آتی ہے۔
مسلم لیگ نواز کی مزاحمت کی سیاست تو رہی نہیں پھر الیکشن میں نعرہ کیا ہو گا؟
اس سوال کے جواب میں آصف سعید کرمانی کا کہنا تھا کہ مزاحمت ہمیشہ کسی نہ کسی اصول کی بنیاد پر ہوتی ہے، جیسا کہ پاکستان تحریک انصاف کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ مزاحمت کر رہی ہے، وہ کس کے خلاف مزاحمت کر رہی ہے؟ پاکستانی فوج کے خلاف ؟ پاکستانی ریاست کے خلاف؟ انہوں نے توڑ پھوڑ کی، جلاوٗ گھیراوٗ کیا لیکن مسلم لیگ ن تو پاکستان بنانے والی جماعت ہے، ہم اس طرح کی ریاست مخالف سرگرمیوں پر یقین نہیں رکھتے۔
پاکستان کے لوگوں میں شعور آ گیا ہے، پاکستان میں مہنگائی ہے، بدامنی ہے، غربت ہے لیکن ان مسائل کو ہمیں جڑ سے ختم کرنا ہے۔
ملک ریاض کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے
آصف سعید کرمانی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے دور میں بڑی کرپشن ہوئی۔ 3 ارب کورونا کی مد میں پاکستان کو ملے جو من پسند افراد کو معمولی شرح سود پر بانٹ دیے گئے جب یہ معاملہ پبلک اکاوٗنٹس کمیٹی کے سامنے آیا تو چیئرمین نور عالم خان نے ہاتھ کھڑے کر دیے اور کہا کہ وہ اس معاملے میں کچھ نہیں کر سکتے۔ اس طرح کی ڈکیتیاں اگر ملک میں ہوں گی تو ملک کیسے ترقی کرے گا۔
دوسری مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 190 ملین پاوٗنڈ پاکستان میں آئے اور اس معاملے میں نہ صرف ملک ریاض بلکہ عمران خان ان کے اہل خانہ، فرح گوگی اور سب کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے۔
آئین میں ہائبرڈ نظام کی گنجائش نہیں ہے
آصف سعید کرمانی نے کہا کہ انتخابات میں پاکستانی عوام کو یہ سوال کرنا چاہیے کہ آئین میں تو ہائبرڈ نظام کی گنجائش نہیں ہے۔ جو لوگ ہائبرڈ نظام لے کر آئے اور اس ملک کو دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچایا ان سے سوال پوچھا جانا چاہیے۔
انتخابات وقت پر ہونے چاہئیں
ڈاکٹر آصف سعید کرمانی نے کہا کہ انتخابات ہر صورت وقت پر ہونے چاہئیں۔ ہوں گے یا نہیں ہوں گے اس بارے میں وہ کچھ کہہ نہیں سکتے، اگر سیلاب یا کسی قدرتی آفت کی وجہ سے انتخابات تاخیر کا شکار ہوتے ہیں تو وہ کچھ نہیں کہہ سکتے لیکن ان کے خیال میں جمہوریت کی مضبوطی کے لیے انتخابات ہر صورت وقت پر ہونے چاہئیں۔