اگر پارلیمنٹ میں ہوتی تو خواتین سے متعلق ریمارکس پر ضرور آواز اٹھاتی، شیری رحمان

جمعرات 27 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ جس وقت پارلیمنٹ میں خواتین سے متعلق ریمارکس دیے جارہے تھے اس وقت وہ نیشنل ایڈیپٹیشن پلان پر دیگر ارکان کے ساتھ گفتگو میں مصروف تھیں اور اگر وہ اسمبلی ہال میں موجود ہوتیں تو ایسے ریمارکس کو ضرور روکنے میں اپنا کردار ادا کرتیں۔

ٹوئٹر پر جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ جب وہ اسمبلی ہال پہنچی تو گفتگو آخری مراحل میں تھی اور انہیں لگا کہ یہ معمول کی ’تُو، تُو، میں میں‘ ہے اور یہاں خاص طور پر خواتین کو ہدف کا نشانہ نہیں بنایا جارہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’میں ہرگز ان ریمارکس پر نہیں مسکرا رہی تھی بلکہ میری خوشی کی وجہ یہ تھی کہ کابینہ نے ماحولیات سے متعلق پلان کو متفقہ طور پر منظور کرلیا تھا جس کے لیے دن رات کام کیا جارہا تھا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’اگر میری موجودگی میں ایسی باتیں کی جاتیں تو میں اس میں ضرور دخل اندازی کرتی، لیکن افسوس کہ میں وہاں نہیں تھی‘۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی خواتین ممبران سے متعلق نازیبہ زبان استعمال کی تھی جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

خواجہ آصف نے تحریک انصاف کی ارکان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ اس شخص کی باقیات ہیں جس نے آرمی چیف کو اپنا باپ کہا تھا اور ویڈیو میں واضح طور پر یہ دیکھا جاسکتا ہے کہ شیری رحمان نوید قمر کے ساتھ گفتگو میں مسکرا رہی تھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp