سپریم کورٹ نے گن اینڈ کنٹری کلب اسلام آباد کا ایک ماہ میں آڈٹ مکمل کرنے کا حکم دیا ہے۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے گن اینڈ کنٹری کلب اسلام آباد کیس کی سماعت کی، چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ گن اینڈ کنٹری کلب انتظامات خراب ہونے سے بدنامی کا باعث بن رہا ہے، یہ قومی اثاثہ ہے جو لوگوں کو سہولیات مہیا کرنے کے لیے ہے، فوائد سمیٹنے کے لیے نہیں۔
دوران سماعت چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے ایڈیشنل سیکریٹری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیس کو سنجیدہ لیں، انا کا مسئلہ نہ بنائیں۔ سی ڈی اے لیز سمیت دیگر معاملات وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر حل کرے، گن اینڈ کنٹری کلب کی انتظامیہ پہلے ہی انٹرنل آڈٹ کمپنی کی خدمات لے چُکی ہے، 2 ہفتے میں آڈٹ مکمل کرکے رپورٹ جمع کرائیں تو پھر دوبارہ کیس سنیں گے۔
ایڈیشنل سیکریٹری وزارت بین الصوبائی رابطہ نے بل رواں ہفتے پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی یقین دہانی کرا دی، گن اینڈ کنٹری کلب کے وکیل نعیم بخاری کی استدعا پرعدالت نے سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے بھی اپریل 2023ء میں گن اینڈ کنٹری کلب کا آڈٹ نہ ہونے کا نوٹس لیا تھا اور گن اینڈ کنٹری کلب کا تمام ریکارڈ قبضے میں لینے کا حکم دیا تھا۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے گن اینڈ کنٹری کلب کے سربراہ نعیم بخاری کو عہدے سے ہٹانے اور ان سے گاڑی اور دیگر مراعات واپس لینے کا حکم دیا تھا۔