لیگی نائب صدر مریم نواز نے دعوٰی کیا ہے کہ نواز شریف پرقائم مقدمات ختم ہوتے دکھائی دیں گے اور وہ جلد ہمارے درمیان ہوں گے۔ نواز شریف کی بے گناہی پر سب بولیں گے۔ لوگوں کو بتانا چاہیے کہ نواز شریف کے ساتھ ظلم کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد میں سینئر صحافیوں سے گفتگو میں مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا فیصلہ درست تھا۔ عمران خان واحد وزیراعظم ہے جسے پارلیمنٹ نے نکالا۔عمران خان کی بری کارکردگی کی بنیاد پر اسکے حلیفوں سمیت ساتھیوں نے بھی چھوڑ دیا۔
مریم نواز نے کہا کہ وزیراعظم یا وزیر اعلیٰ کا عہدہ انکی ترجیح نہیں۔ یہ عوام کا فیصلہ ہوتا ہے۔ میری ساری توجہ تنظیم سازی پر مرکوز ہے۔ ابھی پی ڈی ایم کو انتخابی اتحاد نہیں کہہ سکتے۔ ملک بھر میں پارٹی کو مضبوط کرنا چاہتی ہوں۔
مریم نواز کے مطابق عمران خان کی معاہدے کی خلاف ورزی کے باعث آئی ایم ایف کی شرائط مزید سخت ہوگئیں۔ آئی ایم ایف کی شرائط پوری نہ کرنے کی صورت میں ڈیفالٹ کا خدشہ تھا۔ پی ٹی آئی ملک کے دیوالیہ ہونے کی خواہاں تھی کیونکہ انکی حکومت نے معیشت کا بیڑہ غرق کیا۔
مریم نواز نے کہا کہ ملکی معیشت ایک دو روز میں ٹھیک نہیں ہوسکتی۔ مسلم لیگ ن کو اپنا سیاسی کیریئر ختم کرنے کا کوئی شوق نہیں۔ ہم عوام کو تکلیف دینا نہیں چاہتے لیکن ہماری مجبوریاں ہیں۔ایک طرف گڑھا ہے دوسری جانب کھائی ہے تاہم آنے والے دنوں میں بہتری نظر آئے گی۔
مریم نواز نے کسی ٹیکنوکریٹ حکومت کے خیال کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکنوکریٹ حکومت کبھی ملک کو درپیش مسائل حل نہیں کر سکتی۔ بولیں؛ بیانیہ کی جنگ نے کارکردگی کی جگہ لے لی ہے۔ انتخاب ہوئے تو بھرپور لڑیں گے۔ قبل از انتخاب مہم شروع کردی ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ انکے اور انکے رفقا کے دامن صاف تھے لیکن پھر بھی وہ ہفتے میں چھ دن عدالتوں میں پیش ہوتے رہے ہیں۔عمران خان کیخلاف تو ثبوت موجود ہیں۔ یہ عدالت جانے کے بجائے پلاسٹر چڑھا دیتے ہیں۔ بولیں؛ عدلیہ پر سوال اٹھ رہے ہیں کیونکہ انصاف نہیں ہو رہا ہے۔