سوشل ٹائم لائنز پر تواتر سے شیئر کی جانے والی ایک ویڈیو میں ’اوورسیز پاکستانی‘ نے اپنا پاسپورٹ پھاڑ کر ’ٓاحتجاج ریکارڈ‘ کروایا تو یہ عمل مسلسل گفتگو کا موضوع بن گیا۔
چند سیکنڈز دورانیے کی ویڈیو شیئر کرنے والوں نے جہاں اسے ملکی حالات پر اوورسیز پاکستانیوں کا ردعمل کہا وہیں کچھ اس کے دیگر پہلو بھی واضح کرتے دکھائی دیے۔
علی معین نوازش نے ویڈیو شیئر کی تو اس کے ساتھ پوچھا کہ ’یہ احمق ہمیشہ پرانا پاسپورٹ ہی کیوں پھاڑتے ہیں، نئے کے ساتھ ایسا کیوں نہیں کرتے؟‘
زین علی نے معاملے پر تبصرے میں لکھا کہ یہ ملک اور اس کے جھنڈے کی توہین ہے۔ آپ کو سیاستدانوں، آرمی، اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ پر اعتراض ہو سکتا ہے لیکن ملک ان سب سے بالاتر ہے۔ تبدیلی لانا آپ کی ذمہ داری ہے۔
پاسپورٹ پھاڑے جانے کے عمل کی حمایت کرنے والوں میں سے کچھ نے ویڈیو میں احتجاج کے لیے استعمال کی گئی زبان کو قابل اعتراض ٹھہرایا۔
گفتگو کے شریک کچھ افراد ایسے بھی تھے جن کا موقف تھا کہ ملک کے طاقتور طبقات من مانی کر کے حالات اس نہج پر لے آئے ہیں کہ لوگوں کے پاس جذبات کے اظہار کے لیے ایسے انتہا پسندانہ آپشنز ہی بچے رہ گئے ہیں۔