کوئٹہ کے وسطی علاقے موتی رام روڈ پر جمعرات کی دوپہر بم دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ واقعہ کے فوراً بعد امدادی ٹیمیں اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے جہاں سے زخمیوں کو سول اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق نجی دکان پر نامعلوم افراد نے دستی بم سے حملہ کیا اس دوران دھماکے سے دکان میں موجود مالک اور ایک شخص زخمی ہوا جن کی شناخت ارسلان اور نذیر احمد کے نام سے ہوئی ہے۔ دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ملزمان کی تلاش کر دی ہے۔
واضح رہے کہ کوئٹہ میں 2 روز کے دوران یہ تیسرا دستی بم حملہ ہے جس میں مجموعی طور پر 4 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کا صوبے میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات پر اظہارِ برہمی
وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کوئٹہ سمیت دیگر علاقوں میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک دشمن عناصر یوم آزادی پر تخریب کاری اور دہشت گردی کے ذریعہ خوف و ہراس کی فضا پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند برس سے اگست میں دہشت گردی کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے، دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے شہر میں سیکیورٹی کے مؤثر اقدامات ناگزیر ہیں۔ ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ اور آئی جی پولیس سیکیورٹی اقدامات سے متعلق رپورٹ پیش کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام اور شہر کو اس طرح سے دہشت گردوں کے حوالے نہیں کیا جا سکتا، آئے دن کے دھماکوں سے بلوچستان کے حوالے سے انتہائی منفی تاثر پیدا ہو رہا ہے۔ فورسز اور عوام کی قربانیوں سے قائم ہونے والے امن کو تباہ نہیں ہونے دیا جا سکتا۔
وزیراعلی بلوچستان نے کہا کہ پولیس اور سیکیورٹی کے دیگر ادارے دیرپا امن کا قیام یقینی بنائیں، کوئٹہ کے لیے فول پروف سیکیورٹی پلان مرتب کیا جائے، بلا خوف و خطر جشن آزادی منانا عوام کا حق ہے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ دہشتگرد عناصر کے خلاف مربوط مؤثر اور نتیجہ خیز کارروائی کرکے پُرامن ماحول کا قیام یقینی بنایا جائے، وزیراعلیٰ نے موتی رام روڈ پر بم دھماکے کی مذمت اور 3 افراد کے زخمی ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔