لاہور کے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں گزشتہ روز جھگڑے کے دوران گارڈ کی جانب سے خاتون کو مبینہ طور پر تھپڑ مارنے کے بعد خاتون کےساتھ آئے 10 سے 15 افراد نے سیکیورٹی گارڈ کو تشدد کا نشانہ بنایا اور بیچ بچاؤ کرانے پر ڈاکٹرز اور نرسز پر بھی حملہ کیا۔ اسپتال انتظامیہ نے کارروائی کے لیے پولیس کو درخواست جمع کروادی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جھگڑے کے دوران گارڈ نے خاتون کو مبینہ طور پر تھپڑ مار دیا جس پر خاتون کے اہل خانہ اور گارڈز کے مابین ہاتھا پائی ہوئی۔ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جھگڑے کے واقعے میں تین گارڈز زخمی ہو گئے۔
پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی انتظامیہ نے پولیس کو کارروائی کے لیے درخواست میں بتایا ہے کہ رات گئے ایمرجنسی روم میں ایک مریض کے ساتھ آئی خواتین نے تلخ کلامی شروع کر دی۔خواتین نے زبردستی ایمرجنسی میں داخل ہونے کی بھی کوشش کی۔ تکرار کے دوران مبینہ طور پر گارڈ نے ایک خاتون کو تھپڑ مار دیا۔ جس کے بعد خاتون کےساتھ آئے 10 سے 15 افراد نے سیکیورٹی گارڈ کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق جھگڑے کے بعد رات 12 بجے ایمرجنسی سروس بند کر دی گئی جو دو گھنٹے بند رہی اور اس دوران ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ غائب رہے۔پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی انتظامیہ کے مطابق متعدد کالز کے بعد بھی ڈی ایم ایس ڈیوٹی پر نہ پہنچے۔سینیئر ڈاکٹر احمد نعمان نے معاملہ ختم رفع دفع کیا۔
تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ تشدد کرنے والے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔