پاکستان بار کونسل نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ جڑانوالہ میں جلاؤ گھیراؤ میں ملوث ملزمان کی شناخت کرکے انہیں قانون کے مطابق سزا دلوائی جائے۔
اپنے ایک بیان میں پاکستان بار کونسل نے جڑانوالہ میں مسیحی برادری کے گھروں اور اسسٹنٹ کمشنر آفس میں توڑ پھوڑ اور آگ لگانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں اقلیتوں پر حملوں میں آئے روز اضافہ ہو رہا ہے اور ایسے واقعات میں ملوث افراد کا دین سے کوئی تعلق نہیں۔
پاکستان بار کونسل کا کہنا ہے کہ لوگوں کے مذہبی جذبات بھڑکا کر ذاتی دشمنیاں نمٹائی جاتی ہیں۔ کونسل کا مزید کہنا تجڑانوالہ واقعہ میں حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اقلیتوں کے تحفظ میں مکمل ناکام رہے،
بیان میں کہا گیا کہ اقلیتوں کو پاکستان میں برابری کے حقوق حاصل ہیں لہٰذا انہیں تحفظ اور ان کے مذہبی مقامات کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے۔
پاکستان بار کونسل کا کہنا تھا کہ جڑانوالہ واقعے سے پاکستان بھر کی مسیحی برادری میں شدید خوف و ہراس پیدا ہوا ہے۔ کونسل نے حکومت پر زور دیا کہ مذکورہ واقعے کے متاثرین کی مالی امداد کی جائے، منتقل ہونے والے خاندانوں کو ان کے گھروں میں واپس لایا جائے اور جن گرجا گھروں کو نقصان پہنچا انہیں دوبارہ تعمیر کیا جائے۔