حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے نویں جائزہ کی شرائط پورا کرنے کیلئے منی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دیا ہے جس سے عام استعمال کی کئی اشیاء مزید مہنگی ہونے کا خدشہ ہے۔
بدھ کو پیش کیے گئے فنانس سپلیمنٹری بل 2023 کے مطابق پیکنگ میں دستیاب مختلف اشیاء پر جی ایس ٹی کی شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصد کر دی گئی جس سے یہ تمام اشیا مہنگی ہوں گی . فنانس ترمیمی بل کے سیکشن 236 سی بی کے تحت دس فیصد ایڈوانس ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
شادی ہالز، ہوٹلز، کمرشل لانز، مارکی، کلب اور فضائ ٹکٹس وغیرہ پر ایڈوانس ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 500 ڈالر سے مہنگے موبائل فونز پر جی ایس ٹی کی شرح 17 سے بڑھا کر 25 فیصد مقرر کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
مشروبات کی ری ٹیل پرائس پر دس فیصد، سیمنٹ پر 50 پیسے فی کلو اور سیمنٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ڈیڑھ روپے سے بڑھا کر دو روہے کلو کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
اشیاء خوردنوش سمیت دیگر چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ
منی بجٹ میں کوکنگ آئل، گھی، بسکٹ۔ جام، جیلی، نوڈلز، کھلونے، چاکلیٹ، ٹافیوں پر ٹیکس 17 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کر دیا گیا، صابن شیمپو، ٹوتھ پیسٹ، شیونگ کریم، میک اپ کا سامان، کریم، لوشن،ہیئر کلر، ، پرفیوم اور برانڈڈ عطر پر بھی سیلز ٹیکس بڑھا دیا گیا۔موبائل فون، ٹیبلٹس، لیپ ٹاپ سمیت گیجٹس بھی مہنگےہوں گے، ٹی وی، ایل ای ڈیز، ایل سی ڈیز، فریج، واشنگ مشین، جوسر بلینڈرز اورفوڈ فیکٹریز سمیت الیکٹرونکس آئٹم بھی مہنگے ہوں گے. منی بجٹ آنے سے پہلے ہی ایف بی آر نے سیلز ٹیکس کی شرح میں ایک فی صد اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا، سگریٹ پر ایکسائز ڈیوٹی میں اضافے کا فوری نفاذ کر دیا گیا۔
زراعت کے فروغ کیلئے 2 ہزار ارب روپے کا کسان پیکیج لانے کا فیصلہ
زراعت کے فروغ کیلئے 2 ہزار ارب روپے کا کسان پیکیج لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پانچ سال پرانے ٹریکٹرز کی رعایتی کسٹم ڈیوٹی دے کر درآمد کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، 75 ہزار سولر ٹیوب ویل لگانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ کسانوں کیلئے دو ہزار ارب روپے کا پیکیج دے چکے ہیں، ایک ہزار ارب روپے تک تقسیم کیے جا چکے ہیں، یوتھ لون کیلئے 30 ارب روپے رکھے گئے ہیں، کسانوں کو زرعی آلات پر سستے قرضے دیے جائیں گے، کسانوں کو کھاد پر 30 ارب روپے دیے جا رہے ہیں۔