ایک نامعلوم سفید فام شخص نے امریکا کی ریاست فلوریڈا کی ایک دکان میں نسلی بنیادوں پر حملہ کرتے ہوئے ایک عورت سمیت 3 سیاہ فام شہریوں کو فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا ہے۔ مقامی حکام کے مطابق حملہ آور شخص نے بعد میں خودکشی کرلی۔
جیکسن ویل کے شیرف آفس کے مطابق، حملہ آور نوجوان، جس کا ابھی تک نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے، جب وہ رائفل اور ایک ہینڈگن سے مسلح ڈالرجنرل آؤٹ لیٹ میں داخل ہوا تو اس نے ایک قسم کی زرہ زیب تن کی ہوئی تھی۔
’اس نے تین سیاہ فام صارفین، دو مرد اور ایک عورت، کو گولیاں ماریں اور بعد میں پولیس کے ساتھ جھڑپ کے بعد اس نے خود کو گولی مار لی۔ شوٹنگ کا یہ واقعہ نسلی امتیاز پرمبنی تھا کیونکہ حملہ آور سیاہ فام لوگوں سے نفرت کرتا تھا۔‘
شیرف ٹی کے واٹرس کے مطابق حکام کا خیال ہے کہ حملہ آور نے اس ہولناک جرم کا تنہا ارتکاب کیا ہے اور حملے سے قبل اس نے اپنی نفرت کے مکروہ نظریہ کے ثبوت کے طور پر میڈیا، اپنے والدین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے متعدد تحریریں چھوڑیں ہیں۔
شیرف کے مطابق آلہ قتل یعنی حملہ آور کی رائفل پر ہاتھ سے تیار کردہ سواستیکا کا نشان بھی بنا ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ حملہ آور کو ایک مقامی مگر تاریخی طور پر سیاہ فام اکثریتی درسگاہ ایڈورڈ واٹرس یونیورسٹی میں دیکھا گیا تھا، جہاں اس نے ڈالر جنرل کی مقامی برانچ میں داخلے سے قبل اپنی جیکٹ اور ماسک پہنا تھا۔
پولیس نے ابھی تک حملے میں ہلاک ہونیوالے شہریوں کے نام نہیں بتائے ہیں۔ جیکسن ویل ایف بی آئی آفس کے انچارج اسپیشل ایجنٹ شیری اونکس کا کہنا تھا کہ وفاقی حکام نے اس واقعے کو نفرت انگیز جرم کے طور پرمحمول کرتے ہوئے شہری حقوق سے متعلق تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
’نفرت پر مبنی جرائم ہمیشہ سے ایف بی آئی کے لیے اولین ترجیح رہے ہیں اور رہیں گے کیونکہ یہ نہ صرف ایک مظلوم پر حملہ ہیں بلکہ ان کا مقصد پوری کمیونٹی کو ڈرانا اور دھمکانا بھی ہے۔‘
2024 کی صدارتی دوڑ کے لیے ریپبلکن نامزدگی کے لیے انتخاب لڑنے والے فلوریڈا کے گورنر رون ڈی سینٹس نے فائرنگ کے اس واقعہ کو خوفناک قرار دیتے ہوئے مسلح حملہ آور کو ایک بدمعاش قرار دیا ہے۔ ’وہ لوگوں کو ان کی نسل کی بنیاد پر نشانہ بنا رہا تھا، جو کہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔‘
امریکا میں حالیہ دنوں میں فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا ہے، زیادہ تر ریاستوں میں آتشیں اسلحے تک آسان رسائی کے باعث شہریوں سے زیادہ بندوقیں ملک میں ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ ہفتے کے روز شمال مشرقی شہر بوسٹن میں کیریبین فیسٹیول میں بڑے پیمانے پر فائرنگ کے بعد کم از کم 7 افراد کو ہسپتال لے جایا گیا تھا۔
اس سے ایک رات قبل شکاگو میں بیس بال کے کھیل میں دو خواتین کو گولی مار دی گئی تھی، جب کہ اوکلاہوما میں ایک ہائی اسکول فٹ بال کے کھیل میں جھگڑے کے بعد ایک 16 سالہ نوجوان کو گولی مار کر ہلاک اور دیگر 4 کو زخمی کر دیا گیا تھا۔
جیکسن ویل میں فائرنگ کا حالیہ واقعہ مئی 2022 میں امریکی ریاست نیو یارک میں ایک سپر مارکیٹ میں ایک خود ساختہ بالادست سفید فام کی جانب سے براہ راست نشر ہونے والی فائرنگ کے ہنگامے میں 10 سیاہ فام افراد کی ہلاکت کے بعد رونما ہوا ہے۔