لفٹ میں 3 گھنٹے تک پھنسے 8 سالہ بھارتی بچے نے گھبرانے کے بجائے اپنا ہوم ورک مکمل کر کے ان لوگوں کے لیے ایسی شاندار مثال قائم کر دی جو لفٹ میں پھنس جانے پر بری طرح گھبرا جاتے ہیں۔
بھارتی شہری پون چنڈیلا نے بتایا کہ ’ان کا خاندان فرید آباد کی اومیکس ہائٹس سوسائٹی میں ایک عمارت کی چوتھی منزل پر رہتا ہے، گزشتہ روز یعنی اتوار کی شام تقریباً 5 بجے ان کا بیٹا گاروت اپنی ٹیوشن کے لیے نیچے جا رہا تھا، وہ عام طور پر اپنی ماں کے ساتھ جاتا ہے لیکن اتوار کے روز وہ بیمار تھی جس کے باعث وہ اکیلا چلا گیا اور لفٹ دوسری منزل پر پھنس گئی۔‘
پون چنڈیلا نے بتایا کہ لفٹ میں پھنس جانے کے دوران محفوظ رہنے کے لیے ان کے بیٹے گاروت نے سکھائے گئے طریقے پر عمل کیا، لفٹ میں پھنس جانے پر گاروت نے پہلے لفٹ کا ہنگامی بٹن دبایا، اس نے لفٹ کے دروازے پر دستک دے کر مدد بھی مانگی لیکن کوئی اس کی مدد کو نہ آیا۔
’ مدد نہ ملنے پر گاروت نے اپنا بیگ کھولا اور ہوم ورک کرنا شروع کر دیا، 3 گھنٹے لفٹ میں پھنسے رہنے کے باوجود ان نے اپنا ہوم ورک مکمل کیا اور وقت گزارا۔‘
انہوں نے بتایا کہ انہیں اپنے بیٹے کے لفٹ میں پھنس جانے کے بارے میں معلوم نہیں تھا، گاروت کی ٹیوشن ٹیچر نے گھر والوں کو بتایا کہ گاروت کلاس میں نہیں آیا جس کے بعد ہم نے اسے ڈھونڈنا شروع کیا، سیکیورٹی گارڈ سے پتہ چلا کہ شام 5 بجے سے لفٹ کام نہیں کر رہی، جس پر تکنیکی ٹیم کو بلایا گیا تو لفٹ کھلنے پر گاروات کو لفٹ میں پایا، وہ بالکل بھی گھبرایا ہوا نہیں تھا اور اس نے اپنا ہوم ورک لفٹ میں ہی مکمل کر لیا تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ لفٹ پہلے بھی خراب رہی ہے، اگرچہ ان کے بیٹے نے لفٹ میں پرسکون رہ کر بہت اچھا کام کیا، لفٹ کی خرابی کے ذمہ داران کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔