کوئٹہ: ڈیوٹی کے دوران پرندوں کو دانہ ڈالنے سے سکون ملتا ہے، ٹریفک پولیس اہلکار

بدھ 30 اگست 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بڑھتی مہنگائی کے سبب ملک میں عام آدمی کی پریشانی میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے اور ہر کوئی بے سکونی کا شکار ہے تاہم ایسے میں کوئٹہ کے ایک ٹریفک پولیس اہلکار نے ذہنی سکون کے حصول کا نسخہ تلاش کرلیا۔

ٹریفک پولیس میں بطور کانسٹیبل اپنے فرائض سر انجام دینے والے غلام محی الدین اپنی ڈیوٹی ایمانداری سے نبھانے کے ساتھ ساتھ پرندوں کے لیے دانہ پانی کا بھی بندوبست کرتے ہیں۔

غلام محی الدین ہر روز ایک کلو دانہ اپنی جیب سے خرید کر کوئٹہ کے اتحاد چوک پر پرندوں کو ڈالتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ گزشتہ کئی ماہ سے اسی طرح پرندوں کی خدمت کر رہے ہیں۔

انہوں نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس کارخیر کو اس لیے سر انجام دیتے ہیں کیونکہ اس سے انہیں قلبی و ذہنی سکون ملتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں ان پرندوں سے اب ایسا لگاؤ ہو گیا ہے کہ یہ انہیں اپنے بچوں کی مانند مانند لگتے ہیں۔

غلام محی الدین نے کہا کہ ’ میں اکثر پرندوں کے لیے دانہ اپنی مدد آپ کے تحت خریدتا ہوں لیکن میرے عمل کو دیکھتے ہوئے لوگ بھی اب مجھے پرندوں کے لیے دانہ دے جاتے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ خدا باری تعالیٰ کا فرمان ہے کہ تم زمین والوں پر رحم کرو آسمان والا تم پر اپنی رحمت کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کے شرکا کی ملاقات

ایبٹ آباد میں مسافر وین کو حادثہ، باپ بیٹا اور 2 بہنوں سمیت 6 افراد جاں بحق

ٹرمپ نے صحافی کے سخت سوال پر ممدانی کو کیسے مشکل سے نکالا؟

آزاد سکھ ریاست بناکر رام مندر کی جگہ بابری مسجد تعمیر کریں گے، گرپتونت سنگھ پنوں

سندھ واحد صوبہ ہے جہاں بچوں کو ’چائلڈ ابیوز‘ سے بچانے کی تربیت دی جاتی ہے، مراد علی شاہ

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت