امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق سینئر امریکی سفارتکار وکٹوریہ نولینڈ نے پاکستانی وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی سے بات کرتے ہوئے پاکستان میں بروقت، آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کرانے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ قائم مقام ڈپٹی سیکرٹری وکٹوریا نولینڈ اور وزیر خارجہ جیلانی نے پاکستان کے قوانین اور آئین کے مطابق بروقت، آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔
رپورٹ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستانی سیاست ایک سال سے زیادہ عرصے سے بحران کا شکار ہے، جس کی بڑی وجہ سابق وزیر اعظم عمران خان ہیں، جن کو گزشتہ سال پارلیمانی عدم اعتماد کے ووٹ میں معزول کر دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
تاہم عمران خان نے اس عمل کا ذمہ دار امریکا اور پاکستانی آرمی کو ٹھہرایا لیکن دونوں جانب سے عمران خان کے ان کے دعووں کی تردید کی گئی۔ جبکہ امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے تردید کی گئی ہے کہ انہوں نے عمران خان کے بارے میں کوئی گفتگو نہیں کی۔
سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں کی گفتگو میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ رواں مہینے پاکستان کے نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اور ان کی کابینہ نے حلف اٹھایا، جب تک نئے انتخابات نہیں ہو جائیں گے تب تک یہ نگراں سیٹ اپ قائم رہے گا، تاہم خدشہ ہے کہ انتخابات تاخیر کا شکار ہوسکتے ہیں کیونکہ حلقہ بندیاں ابھی تک ترتیب نہیں دی گئی ہیں۔
نگراں کابینہ کا سب سے بڑا کام پاکستان کو معاشی استحکام کی طرف لے جانا ہے، جس کے بعد انتخابات کی طرف جانے کا امکان ہے، الیکشن کمیشن نے اس ماہ کے شروع میں کہا تھا کہ تازہ ترین مردم شماری کی بنیاد پر نئی حلقہ بندیوں کو 14 دسمبر تک حتمی شکل دی جائے گی اور اس کے بعد کمیشن انتخابات کی تاریخ کی تصدیق کرے گا۔
محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکی سفارتکار وکٹوریا نولینڈ اور جلیل عباس جیلانی نے پاکستان کے معاشی استحکام اور آئی ایم ایف کے ساتھ مسلسل رابطے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔