پاکستان میں روڈ حادثات کی شرح دیگر ممالک کی نسبت کہیں زیادہ ہے، ایک اندازے کے مطابق ہر سال 40 ہزار سے زیادہ افراد ٹریفک حادثات میں اپنی زندگی سے محروم ہوجاتے ہیں جبکہ ہزاروں افراد شدید زخمی اور مستقل طور پر معذور ہو جاتے ہیں۔
آئی جے پی روڈ منصوبے کا افتتاح تقریباً 2 ماہ قبل سابق وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے کیا گیا تھا، جس پر تقریباً 5 کروڑ روپے کی لاگت آئی، مگر شہریوں کو صرف اس پل کے ڈیزائن پر ہی اعتراضات نہیں ہیں بلکہ یہ بھی کہنا ہے کہ اس پل سے عام گاڑیوں کے علاوہ ہیوی ٹرک اور ڈیمپرز کا بھی گزر ہوتا ہے جس کی وجہ سے پل بیٹھتا جا رہا ہے، یو ٹرن نہ ہونے کی وجہ سے روڈ پر حادثات بڑھ رہے ہیں۔
’یو ٹرن نہ ہونے کی وجہ سے موٹرسائیکل سواروں کو جہاں سے بھی تھوڑی جگہ ملتی ہے وہاں سے گزرنے کی کوشش کرتے ہیں جس کی وجہ سے حادثات پیش آتے ہیں‘۔
عوام کا موقف ہے کہ تمام چھوٹی بڑی گاڑیاں ایک ہی ٹریک پر چل رہی ہیں، ضروری ہے کہ ٹرکوں اور بسوں کے لیے علیحدہ ٹریک ہو تاکہ حادثات میں کمی آ سکے۔ ’آئی جے پی روڈ روڈ پر خطیر رقم لگانے کا شہریوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوا، بلکہ اس سڑک سے گزرتے ہوئے ان کی جان کو خطرہ رہتا ہے‘۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے 2020 کے لیے مرتب کیے گئے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں سڑک حادثات میں 28 ہزار 170 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، یہ ملک میں مجموعی اموات کا 1.93 فیصد ہے، جو دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔
ٹریفک پولیس کے ایک اہلکار نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں ٹریفک سے متعلقہ آرڈیننس بہت پرانے ہیں، جنہیں روزمرہ کے بڑھتے مسائل سے نمٹنے کے لیے اپ ڈیٹ کرنے اور ان پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ بڑی شاہراہوں پر حادثات کی ایک بڑی وجہ مال بردار ٹرک اورگاڑیاں ہیں، سڑکوں پر ان کا بوجھ کم کرنے کے لیے ریلوے کے نظام کو بہتر بنانے کی بھی ضرورت ہے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ آئی جے پی پل کی ایک بڑی خرابی یہاں پر کسی یو ٹرن کا نہ ہونا ہے، جس کی وجہ سے اس سڑک پر آئے روز حادثات رونما ہو رہے ہیں، ہر تھوڑے عرصے بعد یہاں ایک خوفناک حادثہ ہوتا ہے، ان کے مطابق حادثات پہلے بھی ہوتے تھے مگر پل بننے کے بعد صورتحال میں کوئی بدلاؤ نہیں دیکھا گیا۔
ٹریفک اہلکار نے کہاکہ اس سڑک پر یو ٹرن کا ہونا بہت ضروری ہے چونکہ یہ روڈ اسلام آباد اور راولپنڈی کو آپس میں لنک کرتی ہے تو یہاں سے جڑواں شہر میں رہنے والے عوام کا بہت رش ہوتا ہے، ہر ایک کو جلدی ہوتی ہے جس کی وجہ سے حادثات پیش آتے ہیں۔
ٹریفک اہلکار نے مزید کہاکہ جس کو جہاں سے جگہ ملتی ہے وہ بس چاہتا ہے کہ گزر جائے، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب سے پیٹرول کی قیمتوں میں اور مجموعی طور پر بھی مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے لوگ شارٹ کٹ ڈھونڈتے ہیں کیونکہ یوٹرن نہ ہونے کی وجہ سے بہت آگے سے گھوم کر آنا پڑتا ہے۔