ڈائنوسار کے دور کی سیر کراتا کوئٹہ کا عجائب گھر

منگل 5 ستمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کڑوروں سال قبل زمین پر ایسی مخلوق موجود تھی جو جسمانی اعتبار سے آج کے انسان سے 100 گنا بڑی تھی۔ یہ جاندار ڈائنوسارز تھے جنہوں نے لگ بھک 2 کروڑ سال تک اس دنیا پر راج کیا لیکن بدلتی ماحولیاتی تبدیلی کو نہ اپنانے کی وجہ سے ان کی نسل معدوم ہو گئی۔

کوئٹہ میں محکمہ جیولوجیکل سروے آف پاکستان کی جانب سے قائم کردہ عجائب گھر میں ملک کے مختلف علاقوں سے لائی گئی ڈائنوسارز کی باقیات آج بھی موجود ہیں۔ ان میں قدیم زمانے کی وہیل مچھلی، ہاتھی، کچھوے ، گوشت اور سبزی خور ڈائنوسارز سمیت کئی آبائی جانداروں کی باقیات موجود ہیں جو دیکھنے والوں کو ڈائنوسارز کے زمانے میں لے جاتی ہیں۔

عجائب گھر کے انچارج راحت اللہ نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ڈائنوسارز کی باقیات کے لیے مجموعی طور پر 3 کمرے مختص کیے گئے ہیں جہاں ملک کے مختلف علاقے میں ملنے والی ڈائنوسارز کی باقیات کو محفوظ کیا گیا ہے۔

راحت اللہ نے کہا کہ یہ جاندار قد و قامت کے لحاظ سے لمبے تھے لیکن ان کے سر چھوٹے ہوا کرتے تھے اور ان میں سے زیادہ تر سبزی خور تھے۔ اس کے علاوہ کروڑوں سال قبل ہاتھی جیسا دکھنے والے جاندار میمل کی باقیات بھی اس عجائب گھر کی زینت ہیں۔ ان باقیات میں اس جانور کے اندرونی اور بیرونی دانت شامل ہیں۔

انچارج عجائب گھر نے بتایا کہ عجائب گھر میں وہیل مچھلی کی باقیات بھی موجود ہیں جبکہ کئی سمندری جانداروں کی باقیات کو بھی یہاں رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بلوچستان سے ملنے والی 7 ہزار سال پرانی تہذیب مہر گڑھ سے ملنے والے عجائب کو بھی اس میوزیم کا حصہ بنایا گیا ہے۔

راحت اللہ کہتے ہیں کہ ان باقیات کو محفوظ کرنے کا مقصد یہ ہے کہ آئندہ آنے والی نسلوں کو بھی زمانہ قدیم سے متعلق آگاہی ہو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے نیشنل سیکیورٹی ورکشاپ کے شرکا کی ملاقات

ایبٹ آباد میں مسافر وین کو حادثہ، باپ بیٹا اور 2 بہنوں سمیت 6 افراد جاں بحق

ٹرمپ نے صحافی کے سخت سوال پر ممدانی کو کیسے مشکل سے نکالا؟

آزاد سکھ ریاست بناکر رام مندر کی جگہ بابری مسجد تعمیر کریں گے، گرپتونت سنگھ پنوں

سندھ واحد صوبہ ہے جہاں بچوں کو ’چائلڈ ابیوز‘ سے بچانے کی تربیت دی جاتی ہے، مراد علی شاہ

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت