اسلام آباد میوزیم نے مغلوں اور جنگ عظیم کے دور کی بندوقوں، سنگینوں اور خنجروں کا ایک چھوٹا لیکن حیران کن ذخیرہ نمائش کے لیے پیش کیا ہے، جس میں مارٹینی-ہنری 1871، بریچ لوڈنگ سنگل شاٹ رائفل ایک لیور ایکشن کے ساتھ تھی جسے برطانوی فوج نے استعمال کیا تھا۔
2 سال سے تاریخ کے یہ انمول ٹکڑوں کو دنیا سے دور رکھا گیا تھا لیکن اب انہیں میوزیم، محکمہ آثار قدیمہ اور عجائب گھر میں ہفتہ بھر جاری رہنے والے یوم دفاع پاکستان شو کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔
شو کا افتتاح نگران وفاقی وزیر برائے قومی ورثہ و ثقافت جمال شاہ نے کیا۔ اس موقع پر اسلام آباد میوزیم کے ڈائریکٹر عبدالغفور لون نے کہا کہ خنجر کے بلیڈ اور ہاتھی دانت کے ہینڈل پر سونے کی مہارت سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ یہ شاہی خاندان، ممکنہ طور پر خود شہنشاہ جہانگیر کا تھا۔
مارٹینی ہنری 1871، بریچ لوڈنگ سنگل شاٹ رائفل بھی اتنی ہی دلکش تھی۔ جنگی نمونوں کی خصوصی نمائش میں ایک ہیلمٹ اور سندھ کے مکلی قبرستان کے 17ویں سے 18ویں صدی کے سجے ہوئے سینڈ اسٹون ٹائل کی بھی نمائش کی گئی جس میں جنگ کے منظر کو دکھایا گیا تھا۔
نمائش کی افتتاحی تقریب میں سیکرٹری قومی ورثہ و ثقافت حمیرا احمد اور ڈویژن کے تمام متعلقہ محکموں کے سربراہان نے بھی شرکت کی تھی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر جمال شاہ نے میگا ثقافتی اور ادبی سرگرمیوں میں بچوں اور نوجوانوں کی شرکت کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا کہ ثقافتی سرگرمیوں میں لائیو پرفارمنس، اسٹیج ڈرامے، کٹھ پتلی تھیٹر، میوزیکل کنسرٹ، نمائشیں، دستکار، سیمینار اور ٹیبلوز وغیرہ شامل ہیں۔
جمال شاہ نے کہا کہ یوم دفاع پاکستان قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کے عزم کا اعادہ کرنے کا ایک موقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ 6 ستمبر ملکی تاریخ کا ایک اہم دن ہے اور اس حوالے سے تمام متعلقہ محکموں نے قومی ہیروز کی قربانیوں کو اجاگر کرنے کے لیے خصوصی ثقافتی تقریبات کا اہتمام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قومی نغموں کا ایک میگا ایونٹ بھی منعقد کیا گیا جس میں نامور گلوکاروں نے قومی گیت گائے۔ وزیر نے میوزیم کے مستقل ذخیرے کا بھی دورہ کیا اور دارالحکومت میں ایک جدید ترین میوزیم قائم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔