عمران خان کا بدھ سے ’جیل بھرو تحریک‘ شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے 22 فروری سے جیل بھرو تحریک کا اعلان کردیا۔
لاہور سے وڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ بدھ (22 فروری) سے جیل بھرو تحریک کا آغاز کر رہے ہیں اور اپنی پارٹی سے کہتا ہوں کہ تیاری کریں۔
عمران خان نے کہا کہ جیل بھرو تحریک کا آغاز لاہور سے ہوگا اور پھر پاکستان کے ہر بڑے شہر میں تحریک شروع کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ میں ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جن کو پتا چلتا ہے کہ مجھے گرفتار کرنے آرہے ہیں تو وہ ساری رات گھر کے سامنے جمع ہوکر نعرے لگاتے ہیں لیکن میں ان کو بھی کہتا ہوں کہ گرفتار ہونا کوئی بڑی بات نہیں ہے ہم اتنی گرفتاریاں دیں گے کہ ان کے پاس جیلوں میں جگہ ہی نہیں ہوگی۔
عمران خان نے کہا کہ ان کو کیا لگتا ہے کہ جیل کے خوف سے ملک پر ہر قسم کا ظلم کریں گے، چوروں کو مسلط کردیں گے اور پھر چور ہمیں جیلوں سے ڈرائیں، مہنگائی سے عوام کی قمر توڑ دیں۔
انہوں نے کہا کہ بدھ سے ہماری تحریک شروع ہوگی اور پورے پاکستان میں جائے گی اس لیے قوم کو بھی اس میں شامل ہونے کی دعوت دیتا ہوں۔
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا کہ ہم نے رضاکارانہ طور پر اسمبلیاں توڑیں تاکہ کوئی نیوٹرل نگران حکومت آئے لیکن ہمارے مخالفین کو اوپر بٹھا کر ہراساں کیا جارہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ 25 مئی 2022 کو ہمارے احتجاج پر تشدد کرنے والے 23 افسران کے نام دیے مگر پنجاب کی نگران حکومت نے ان میں سے 16 کو پھر واپس تعینات کردیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کے داماد علی سائی کے لیے پہلے ایک آدمی کو پکڑا کر اس پر تشدد کرکے اس کے ذریعے مقدمہ بنایا گیا اور اب قومی احتساب بیورو (نیب) کے ذریعے ان کو طلب کیا جارہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ جب اعظم سواتی کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا تھا تو انہیں بتایا جارہا تھا کہ عمران خان کو بتائیں کہ ان کے ساتھ بھی یہی ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے خود پر ہونے والے حملے کا پہلے بتایا بھی تھا لیکن جنہوں نے حملہ کیا وہ اقتدار میں تھے جن میں سے ایک ’ڈرٹی ہیری‘ تھا اور دوسری طرف رانا ثنااللہ اور شہباز شریف تھا۔
عمران خان نے کہا کہ نگران حکومت کا کام انتخابات کرانا ہے لیکن اس نے آکر سب سے پہلے جے آئی ٹی تبدیل کردی۔
خبر اپ ڈیٹ کی جا رہی ہیں۔