سابق وزیراعظم و صدر پاکستان مسلم لیگ ن شہباز شریف نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو پاکستان پہنچیں گے۔
نواز شریف کی وطن واپسی کی تاریخ کا اعلان ہوا تو صارفین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر تبصروں اور تجزیوں کا ایک طوفان برپا کر ڈالا۔ کسی صارف کو لندن میں مقیم پی ٹی آئی کے سپورٹر شایان علی کی یاد آئی تو کسی نے نواز شریف کو مشورہ دیا کہ آنے سے پہلے شایان علی کو الواداعی ڈنر پر ضرور بلایا جائے۔
طنزومزاح کا ایک نا ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوا تو صارف ایفی ویوز نے مزاحیہ انداز میں تبصرہ کرتے ہوئے لکھا منصوبے کے تحت واپسی پر نواز شریف کا جہاز اٹک جیل کے پاس انتہائی نچلی پرواز سے گزارہ جائے گا اور وہاں ریسیں دے کر دو تین چکر بھی لگائے جائیں گے
منصوبے کے تحت واپسی پر نواز شریف کا جہاز اٹک جیل کے پاس انتہائی نچلی پرواز سے گزارہ جائے گا اور وہاں ریسیں دے کر دو تین چکر بھی لگائے جائیں گے
— iffi (@iffiViews) September 12, 2023
نواز شریف کی وطن واپسی کی بدلتی تاریخوں پر تبصرہ کرتے ہوئے صحافی بشیر چودہری نے لکھا لکھ لیں نہیں آئیں گے۔۔
لکھ لیں نہیں آئیں گے۔۔ https://t.co/BMeqAgdHc8
— Bashir Chaudhary ✖️ (@Bashirchaudhry) September 12, 2023
صحافی خرم اقبال نے سوال پوچھا کہ نواز شریف کی وطن واپسی کی تاریخ تو آگئی ، کیا کیلنڈر مارک کرلیں اب؟
نواز شریف کی وطن واپسی کی نئی تاریخ اب 21 اکتوبر، کلینڈر مارک کر لیں اب کیا۔۔!!
— Khurram Iqbal (@khurram143) September 12, 2023
نواز شریف کی واپسی کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے صحافی مبشر زیدی نے لکھا نواز شریف اپنے سیاسی کیرئیر کے سب سے بڑے چیلنج کا سامنا کرنے کے لیے وطن واپس آنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ ۔ پاکستان کو جن چیلنجز کا سامنا ہے وہ بہت زیادہ ہیں اور کوئی فوری حل کام نہیں آئے گا۔ کیا وہ ڈیلیور کر پائیں گے؟
Nawaz Sharif is returning to face the biggest challenge of his political career. The challenges Pakistan is facing are immense and no quick fix solutions will work. Can he deliver?
— Mubashir Zaidi (@xadeejourno) September 12, 2023
واضح رہے کہ لندن میں ہونے والے پاکستان مسلم لیگ ن کے اعلیٰ سطح اجلاس میں نواز شریف کی وطن واپسی کا فیصلہ ہوا، جس کے بعد تاریخ کا اعلان بھی کر دیا گیا ہے۔