کہتے ہیں، خدا کسی کو تھانہ، کچہری اور اسپتال کا منہ نہ دکھائے۔ تھانہ کچہری کے بگڑے معاملات اپنی جگہ مگر ایک حالیہ سروے کے مطابق گزشتہ برس 29 فیصد پاکستانیوں کو سرکاری ہسپتالوں میں غیر قانونی ادائیگیوں کے مطالبات کا سامنا کرنا پڑا۔
گیلپ اینڈ گیلانی پاکستان کی جانب سے کیے گئے ایک حالیہ قومی سروے کے مطابق 29 فیصد پاکستانیوں نے گذشتہ سال سرکاری ہسپتالوں میں غیر قانونی ادائیگیوں کے مطالبے کا سامنا کیا۔
ملک بھر سے بالغ مردوں اور عورتوں کے قومی سطح پر نمائندہ سروے سیمپل سے دریافت کیا گیا کہ گزشتہ بارہ مہینوں کے دوران انہیں کسی سرکاری ہسپتال یا کلینک میں غیر قانونی ادائیگیوں کے مطالبہ کا سامنا تو نہیں کرنا پڑا؟
گیلپ اینڈ گیلانی پاکستان کے مطابق سروے میں شامل 29 فیصد شہریوں کا جواب ہاں میں جب کہ 71 فیصد کے مطابق انہیں اپنے ہسپتال کے دورے کے دوران اس قسم کے کسی بھی مطالبہ کا تجربہ نہیں ہوا۔
29% پاکستانیوں نے گزشتہ سال سر کاری ہسپتالوں میں غیر قانونی ادائیگیوں کے مطالبے کا سامنا کرنے کی اطلاع دی:
گیلپ اور گیلانی پاکستان سروے
مزید جانیئے:https://t.co/SAYnerJYZd pic.twitter.com/FQ5YQ3Lvkr
— Gallup Pakistan (@GallupPak) February 17, 2023
گیلانی ریسرچ فاؤنڈیشن کا حالیہ سروے گیلپ انٹرنیشنل سے منسلک گیلپ اور گیلانی پاکستان کی مدد سے چاروں صوبوں کی دیہی و شہری آبادی کے 747 مرد و خواتین سے ٹیلی فون پر کیا گیاہے۔
سروے میں غلطی کے امکان کا تخمینہ 95 فیصد اعتماد کے ساتھ 2 سے 3 فیصد لگایا گیا ہے۔