بجلی کے بل اور مہنگائی سے تنگ آکر کراچی کے ایک شہری نے ایک درخت کو اپنا مسکن بنا لیا جہاں وہ شب و روز گزارتے ہیں۔
کراچی کے شہری حبیب اللہ نے مہنگائی سے تنگ آکر نیم کے درخت پر رہائش اختیار کرلی۔ انواع و اقسام کے جھولوں سے مزین اس درخت پر سونے، بیٹھنے، اوپر چڑھنے اور اترنے کے لیے رسیوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔ حبیب اللہ نے اپنے بچوں کے ساتھ ساتھ علاقے کے دیگر بچوں کے لیے بھی جھولے لگائے ہوئے ہیں تاکہ رونق لگی رہے۔
حبیب اللہ کہتے ہیں:’میں ایک ڈرائیور ہوں۔ میری 20 سے 25 ہزار روپے تنخواہ ہے۔ اس تنخواہ سے مہنگائی کے اس دور میں بجلی کا بل دوں، گھر کا کرایہ دوں یا دیگر اخراجات پورے کروں؟‘
حبیب اللہ دن رات اسی جگہ پر ہوتے ہیں۔ انہوں نے درخت کے ارد گرد جگہ خود ہموار کی ہے ، دوست احباب کے بیٹھنے کا بھی بندوبست کیا ہے۔ انہوں نے ایک کیاری بھی بنا رکھی ہے جس میں مختلف پودے لگا رکھے ہیں۔
حبیب اللہ کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ بناتے ہوئے ان کا ایک روپے نہیں لگا۔ وہ کہتے ہیں کہ انسان کرنا چاہے تو کیا نہیں کرسکتا۔
کراچی کے اس شہری کا طرز زندگی دیکھنے کے لیے وقاص خان کی یہ ویڈیو ملاحظہ کیجیے