نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی اور انہیں مقبوضہ جموں کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔
نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78 ویں اجلاس کے موقع پر سائیڈ لائن پر عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں کے دوران نگراں وزیراعظم نے 5 اگست 2019 کو کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو اجاگر کیا۔
جمعرات کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کے دوران انوارالحق کاکڑ نے جموں کشمیر تنازع پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا۔
وزیر اعظم نے گزشتہ سال سیلاب کے دوران پاکستان کی غیر متزلزل حمایت اور سیلاب زردگان کی بحالی، تعمیر نو کے فریم ورک سے متعلق جنیوا کانفرنس کی مشترکہ میزبانی پر سیکرٹری جنرل کا شکریہ ادا کیا۔
موسمیاتی تبدیلی کے سنگین خطرے کو تسلیم کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ترقی یافتہ ممالک کی جانب سے موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ترقی پذیر ممالک کے لیے مالیاتی وعدوں کی تکمیل کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو پاکستان میں نئی قائم کردہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے بارے میں بھی آگاہ کیا جس کا مقصد ملک کی معیشت کی بحالی کے لیے پاکستان میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔
نگراں وزیر اعظم نے پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) کے فروغ کے لیے عالمی مالیاتی تبدیلی کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی تجاویز اور ایس ڈی جی ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے مجوزہ اقدامات کو سراہا۔
اس سے قبل نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نےکہا ہے کہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس کے موقع پر ان کی منیجنگ ڈائریکٹر انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کرسٹالینا جارجیوا کے ساتھ تعمیری بات چیت ہوئی۔
ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں وزیر اعظم نے کہا کہ ملاقات کے دوران انہوں نے پاکستان میں اقتصادی استحکام اور ترقی کو فروغ دینے کے لیے اپنے باہمی عزم کو بڑھانے پر زور دیا۔