خیبرپختونخوا کے ضلع مالاکنڈ کی خوبصورت وادی سوات قدرتی حسن سے مالا مال ہے، یہی وجہ ہے کہ اسے پاکستان کا سویٹزر لینڈ بھی کہتے ہیں، اس وادی میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد جاری ہے۔
ایک وقت تھا کہ وادی سوات میں سیکیورٹی کے حوالے سے بہت مسائل تھے اور وہاں دہشتگردوں نے حالات اس قدر خراب کیے ہوئے تھے کہ غیر ملکی سیاح تو دور پاکستان کے سیاح بھی وہاں جانے سے کتراتے تھے۔
مگر گزشتہ چند برسوں سے پاک فوج نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کر کے اس علاقے کی رونقوں کو دوبارہ بحال کردیا ہے جہاں اب سالانہ ہزاروں کی تعداد میں ملکی و غیر ملکی سیاح جاتے اور مختلف مقامات پر تفریح کرتے ہیں۔
رواں سال بھی بڑی تعداد میں غیر ملکی سیاحوں کی پاکستان کا سوئٹزرلینڈ کہلانے والی وادی سوات میں آمد جاری ہے، ستمبر کے مہینے میں یورپی ممالک سے تعلق رکھنے والے ہزاروں سیاحوں نے سوات کے پرکشش علاقے کالام کا رخ کیا ہے۔
غیر ملکی سیاح گروپس کی شکل میں کالام کی پہاڑیوں منکیال اور مہوڈنڈ کا رخ کر رہے ہیں، انہوں نے پاکستان کے حوالے سے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایک خوبصورت ملک ہے اور یہاں کے عوام بھی بہت اچھے ہیں۔
غیر ملکی سیاح دوبارہ پاکستان آنے کے خواہاں ہیں اور کہتے ہیں کہ ’ہمارا یہاں بہت اچھا تجربہ رہا ہے اور ہمارے لیے اب یہ ضروری ہے کہ ہم دوبارہ یہاں آئیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سوات کے لوگ بہت دوست مزاج ہیں، عوام اور پاک فوج نے ہمارا بہت خیال رکھا اور ہماری ہر ممکن مدد کی، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان آرمی بہت پروفیشنل ہے۔‘