چیئرمین بینظیر انکم اسپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے کہا ہے کہ بی آئی ایس پی معاشرے کے پسماندہ طبقات کی خدمت کے لیے پُرعزم ہے۔
نوشہرہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امجد ثاقب نے کہاکہ بی آئی ایس پی سے مستفید ہونے والوں کو پاؤں پر کھڑا کرکے پروگرام سے اخراج کی حکمت عملی پر فعال طور پر کام کیا جا رہا ہے۔ مستحق افراد کے بچوں کو آئی ٹی اور دیگر تکنیکی مہارتوں سے متعلق پیشہ ورانہ تربیت سے آراستہ کرنا بی آئی ایس پی کی ترجیحات میں شامل ہے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ویژن کمزور کمیونٹیز کو بااختیار بنانے کے لیے پروگرام کے طویل مدتی عزم کا ثبوت ہے۔
ڈاکٹر امجد ثاقب نے اس موقع پر پاکستان بھر میں 93 لاکھ خاندانوں کو مالی امداد فراہم کرنے کے لیے BISP کی جاری کوششوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے پروگرام کی ادائیگی کے طریقہ کار میں شفافیت اور ضرورت مندوں کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
مخیر حضرات مستحقین کی مدد کے مشن میں ہاتھ بٹائیں، امجد ثاقب
ڈاکٹر امجد ثاقب نے مخیر حضرات اور غیر منافع بخش تنظیموں سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ وہ 93 لاکھ رجسٹرڈ خاندانوں کی ترقی کے لیے BISP کے مشن میں ہاتھ بٹائیں۔ انہوں نے بی آئی ایس پی ڈیٹا بیس کو مستند قرار دیا اور شفاف چینلز کے ذریعے مخیر حضرات کے تعاون کی حوصلہ افزائی کی۔
چیئرمین بی آئی ایس پی نے اس بات کو تسلیم کیا کہ سماجی ترقی کے لیے اجتماعی کوششیں ضروری ہیں۔ معاشرے کی ترقی کا انحصار ریاستی اور انفرادی وسائل دونوں کے موثر استعمال پر ہوتا ہے۔ انہوں نے اللہ تعالیٰ کی طرف سے پسماندہ افراد کی خدمت کا موقع فراہم کرنے پر اللہ کا شکر ادا کیا اور ان خواتین کی عزت و تکریم کو یقینی بنانے کے لیے BISP کے عزم کا اعادہ کیا۔
چیئرمین بی آئی ایس پی کا رسالپور میں رٹیلرز شاپ کا دورہ
قبل ازیں ڈاکٹر محمد امجد ثاقب نے رسالپور میں پوائنٹ آف سیل (POS) رٹیلرزشاپ کا دورہ بھی کیا، جہاں انہوں نے ریٹیلرز کے ساتھ بات چیت کی، اور بی آئی ایس پی کے مستحقین کو خدمات فراہم کرنے میں درپیش چیلنجز کے بارے میں ان کی قیمتی رائے حاصل کی۔ انہوں نے ان کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ پروگرام کی افادیت اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے تجاویز پیش کریں۔
اپنے دورے کے دوران چیئرمین بی آئی ایس پی نے ریٹیلر شاپ پر مستحق خواتین سے بھی بات چیت کی جو بینظیر کفالت پروگرام کے تحت اپنا سہ ماہی وظیفہ لینے آئی تھیں۔
اس ملاقات کے دوران انہوں نے رٹیلرز سے اپیل کی کہ وہ مستحق خواتین کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آئیں اور ان خواتین کو اپنے بچے اسکول بھیجنے، درخت لگانے اور ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کی ترغیب دیں۔