بلوچستان میں موجود افغان فنکاروں نے وطن واپس بھیجے جانے پر جمعرات کو کوئٹہ میں واقع اقوام متحدہ کے ادارے یو این ایچ سی آر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرے کے دوران فنکاروں نے موسیقی کے آلات کے علاوہ بینرز بھی ہاتھوں میں اٹھائے ہوئے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے جن میں سے ایک نعرہ یہ بھی تھا کہ ’فنکار امن کے سفیر ہوتے ہیں، ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے۔‘
احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ انہیں حکومت کی جانب سے رجسٹریشن فارم دیے گئے ہیں تاہم اس کے باوجود خطرہ ہے کہ انہیں بھی گرفتار کرکے افغانستان بھجوا دیا جائے گا۔
مظاہرین نے کہا کہ افغانستان میں موجود طالبان حکومت نے فنکاروں اور بالخصوص موسیقاروں کے لیے سخت سزائیں رکھی ہیں جس کی وجہ سے انہیں اپنے ملک میں جان کا خطرہ ہے۔ مظاہرین نے اپیل کی کہ انہیں پاکستان میں رہنے کی اجازت دی جائے تاکہ ان کی جانیں بچ سکیں۔
واضح رہے کہ حکومت وقت نے پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کی افغانستان واپس بھیجنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس حوالے سے مہاجرین کو 31 اکتوبر تک کی ڈیڈ لائن بھی دی گئی ہے۔
ملک بھر میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی گرفتاری کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سے بھی اب تک 200 سے زائد غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کی گرفتاری ہوچکی ہے۔