اسلامی تعاون تنظیم کے نمائندہ خصوصی برائے کشمیر یوسف الدوبے نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے وہ 5 اگست 2019 کو کشمیر سے متعلق لیے گئے اقدامات واپس لے، او آئی سی کشمیریوں کی پرامن جہدوجہد اور پاکستان کے مؤقف کی حمایت کرتا ہے۔
او آئی سی کے خصوصی ایلچی یوسف الدوبے اپنے وفد کے ساتھ آج سے آزاد جموں و کشمیر کا 3روزہ دورہ کر رہے ہیں، یوسف الدوبے 11 سے 14 اکتوبر 2023 تک پاکستانی حکام کے وفد کے ہمراہ آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں کا دورہ کریں گے۔
او آئی سی میں پاکستان کے مستقل مندوب فواد شیر نے آج اسلام آباد میں خصوصی ایلچی برائے کشمیر کو بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں عوام پر مظالم اور انسانی حقوق کی تشویشناک حد تک مخدوش صورتحال سے آگاہ کیا۔ 3 روزہ دورے کے دوران او آئی سی کے خصوصی ایلچی برائے کشمیر پاکستانی حکام اور کشمیری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔
او آئی سی کے خصوصی ایلچی لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کا دورہ بھی کریں گے اور ایل او سی پر پناہ گزینوں اور بھارتی گولہ باری کے متاثرین سے ملاقات کریں گے۔
سیکریٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی اور کشمیر پر او آئی سی کے نمائندہ خصوصی یوسف الدوبے نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی ہے۔
پریس کانفرنس میں سیکریٹری خارجہ سائر سجاد قاضی نے بتایا کہ انہوں نے او آئی سی کے نمائندہ خصوصی برائے کشمیر کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالی کی صورتحال سے آگاہ کیا ہے۔
سیکریٹری خارجہ نے خطاب میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت غیر قانونی طور پر قابض ہے، کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت حق خود ارادیت ملنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے مسئلے کا واحد حل اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرنا ہے، 5 اگست کے بھارتی اقدام کی ہر فورم پر مذمت کی ہے۔
سائرس سجاد قاضی نے کہا کہ بھارت کسی بھی صورت کشمیر کی متنازع حیثیت کو ختم نہیں کر سکتا، موجود بھارتی قیادت کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یاسین ملک، شبیر شاہ سمیت حریت رہنما پابند سلاسل ہیں، بھارت کشمیریوں کو کچل رہا ہے، کشمیریوں کے بنیادی حقوق سلب کیے جا رہے ہیں، انسانی حقوق کے کارکنوں سمیت 4 ہزار افراد قید ہیں۔
اس موقع پر اسلامی تعاون تنظیم کے نمائندہ خصوصی برائے کشمیر یوسف الدوبے نے کہا کہ کشمیر طویل عرصے سے حل طلب مسئلہ ہے، وہ کشمیر سے متعلق مکمل معلومات کے حصول کے لیے پاکستان آئے ہیں۔
یوسف الدوبے نے کہا کہ او آئی سی میں مسئلہ کشمیر پر خاص توجہ دی جاتی ہے، او آئی سی گزشتہ 4 دہائیوں سے مسئلہ کشمیر پر توجہ دیے ہوئے ہے، بھارت 5 اگست کے بعد کشمیر سے متعلق کیے گئے اقدامات واپس لے۔
انہوں نے کہا کہ او آئی سی کشمیریوں کی پرامن جہدوجہد آزادی کی حمایت کرتی ہے اور کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کی بھی حمایت کرتی ہے۔