چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے سائفر کیس میں فرد جرم عائد کرنے کے حکم کیخلاف اور نقول فراہم کرنے سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے کی۔
عمران خان کے وکیل شیر افضل مروت نے 9 اکتوبر کے ٹرائل کورٹ کے حکم کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے فرد جرم کی نقول ہی وصول نہیں کیں لیکن جج صاحب نے لکھا وصول کر لیں، ہماری درخواست پر اعتراضات دور کردیں۔
چیف جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ وہ اعتراضات دور کردیں گے لیکن پہلے رول دیکھنا ہونگے، رول دیکھوں گا کہ کس رول کے تحت اعتراض لگا ہے اور دور کیسے کرنا ہے۔
شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ جیل سماعت کے خلاف ہائیکورٹ کے فیصلے کا بھی ٹرائل کورٹ نے انتظار نہیں کیا، انہوں نے استدعا کی کہ 9 اکتوبر کے آفیشل سیکرٹ ایکٹ خصوصی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ وہ درخواست پر عائد اعتراضات دور کرنے کے لیے رول دیکھ کر آرڈر کریں گے۔