یوسف حسین لالہ کو اکثر کرم ایجنسی کے ایدھی کے طور پر پہچانا جاتا ہے، کیونکہ ان کی کہانی بھی عبد الستار ایدھی سے ملتی جلتی ہے۔ یوسف حسین لالہ کی زندگی میں تبدیلی کا سفر 1973 میں شروع ہوا، جب ان کی ملاقات لاہور میں معروف سماجی کارکن عبدالستار ایدھی کے ساتھ ہوئی۔
عبد الستار ایدھی سے ہونے والی ملاقات نے یوسف کے اندر ایک ایسی آگ بھڑکائی کہ اس نے اپنی پوری زندگی کو انسانیت کی بھلائی کے لیے وقف کر دیا۔
یوسف لالہ کی شفقت اور لگن کی وجہ سے نسیم ویلفیئر ٹرسٹ کا قیام عمل میں آیا، نسیم ویلفیئر ٹرسٹ ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے جو نجی عطیات پر انحصار کرتی ہے۔
ٹرسٹ کی سرگرمیوں میں ایک یتیم خانہ چلانا شامل ہے جو نہ صرف پسماندہ بچوں کو پناہ دیتا ہے بلکہ ان کی معیاری تعلیم کو بھی یقینی بناتا ہے۔
مزید پڑھیں
یوسف حسین لالہ نے علاقے میں ذہنی طور پر بیمار افراد کے لیے ہاسٹل بھی قائم کیا ہے۔ یوسف حسین لالہ نے بتایا کہ علاقے کے تمام نجی سکولوں میں ہمارے لیے 5 بچوں کو مفت تعلیم دینے کا کوٹا مختص ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر علاقے کے لوگ ایک ایک یتیم بچے کو بھی تعلیم دلوا دیں تو ہمارا مستقبل سنور سکتا ہے۔
’الحمدُاللّٰہ ہمارا پاکستان سب سے اچھا ہے اور اللّٰہ تعالٰی ہمیں اپنے ملک اور انسانیت کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین۔‘
یوسف حسین لالہ کی محبت، قربانی، اور انسانیت کی خدمت کے لیے اٹل لگن کی غیر معمولی مثال دنیا میں کم ہی ملتی ہے۔