جنوبی امریکا کے تین ممالک بولیویا، کولمبیا اور چلی نے غزہ میں اسرائیلی فوج کی طرف سے جنگی جرائم کے ارتکاب اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کر دیے ہیں جبکہ اردن نے بھی اسرائیل سے اپنے سفیر کو واپس بلوا لیا ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ڈائریکٹر کا استعفیٰ
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر (او ایچ سی ایچ آر) کے ڈائریکٹر کریگ موخیبر نے بھی اسرائیلی ظلم کے خلاف آواز بلند کی ہے اور اسرائیل فلسطین بحران کو مناسب طریقے سے حل کرنے میں اقوام متحدہ کی ناکامی پر اپنے عہدے سے احتجاجاً استعفیٰ دے دیا ہے۔
مزید پڑھیں
کریگ موخیبر نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک کو لکھے گئے ایک خط میں کہا، ’ہم ایک بار پھر فلسطینیوں کی نسل کشی اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھ رہے ہیں اور ہم جس عالمی ادارے کے لئے کام کرتے ہیں وہ اسے روکنے کے لیے بے بس نظر آتا ہے، غزہ میں جاری اسرائیلی فوجی کارروائی فلسطینیوں کی نسل کشی ہے۔‘
جبالیا پناہ گزین پر دوبارہ حملہ
ادھر قابض اسرائیلی فوج نے آج پھر غزہ کے سب سے جبالیا پناہ گزین کیمپ پر حملہ کیا جس کےئ نتیجے میں درجنوں فلسطینی شہید اور کئی زخمی ہوگئے۔ اسرائیل نے گزشتہ روز بھی اس کیمپ پر حملہ کیا تھا جس میں 100 سے زیادہ فلسطینی شہید ہوئے تھے۔
سعودی عرب کی مذمت
سعودی عرب نے جبالیا پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بمباری کی شدید مذمت کی ہے، سعودی وزارت خارجہ نے بدھ کو جاری بیان میں کہا کہ سعودی عرب اسرائیلی قابض افواج کی جانب سے جبالیا پناہ گزین کیمپ کو غیر انسانی طور پر نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتا ہے جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں بے گناہ شہری شہید اور زخمی ہوئے۔
اسرائیل پر تیل اور غذا کی پابندی عائد کی جائے، ایران
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کو تیل اور خوراک کی برآمدات پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ غزہ پر جاری حملوں کو رکوانے میں مدد مل سکے۔ آیت اللہ خامنہ ای نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں جاری انسانی تباہی کے ذمہ دار مغرب ممالک ہیں جبکہ برطانیہ سمیت فرانس، اٹلی اور امریکا میں لوگوں نے احتجاج کرکے اسرائیل اور امریکا کے خلاف نعرے لگائے۔
حملے ثالثی کی کوششوں کو کمزور کر رہے ہیں، قطر
قطر نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کےغزہ میں بڑے پیمانے پر حملے ثالثی کی کوششوں کو کمزور کر رہے ہیں، قطر نے جبالیا پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی بمباری کی مذمت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ غزہ پر بڑے پیمانے پر فوجی حملے ثالثی اور کشیدگی میں کمی کی کوششوں کو نقصان پہنچائیں گے۔
غیرملکیوں کا غزہ سے انخلا
قطر کی ثالثی میں مصر، حماس اور اسرائیل کے درمیان معاہدے کے تحت زخمی فلسطینیوں کے مصر میں علاج، دہری شہریت رکھنے والوں اور غیرملکیوں کے غزہ سے انخلا کے لیے رفح کراسنگ بارڈر کو محدود پیمانے پر کھول دیا گیا ہے۔ رفح کراسنگ کو 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد سے بند کردیا گیا تھا جس کے باعث دنیا بھر سے آنے والی امداد اور غزہ سے انخلا کے خواہش مند شہری سرحد پر پھنس گئے تھے۔انٹرنیٹ اور فون کی بندش
اسرائیل نے غزہ میں انٹرنیٹ اور فون نیٹ ورک مکمل طور پر بند کر دیا ہے۔ عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینی ٹیلی کمیونیکیشن ایجنسی نے کہا کہ بدھ کے روز غزہ کی پٹی میں انٹرنیٹ اور فون نیٹ ورک بند تھے، ایک ہفتے سے بھی کم عرصے میں جنگ زدہ علاقے میں اس طرح کا یہ دوسرا بلیک آؤٹ ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی حملوں میں شہدا کی مجموعی تعداد 8 ہزار 700 سے زیادہ ہوگئی ہے اور 23 ہزار سے زائد زخمی ہیں، شہید افراد میں 3 ہزار 542 بچے اور 2 ہزار 187 خواتین بھی شامل ہیں۔