ملک بھر میں مفکر پاکستان، حکیم الامت، شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کا 146واں یوم ولادت آج بھرپور ملی جذبے اور انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جارہا ہے۔ علامہ محمد اقبال 9 نومبر1877ء کو سیالکوٹ میں پید ا ہوئے تھے۔
قومی شاعر کے یوم ولادت کے موقع پر وفاقی اور صوبائی دارالحکومتوں سمیت تمام ڈویژنل، ضلعی، سٹی ہیڈ کوارٹرز میں مختلف تنظیموں کے زیر اہتمام خصوصی تقریبات، سیمینارز، کانفرنسز، مذاکرے، مباحثے، تقریری مقابلے، بیت بازی کے پروگرامات بھی منعقد کئے جائیں گے جن میں فلسفی شاعر کی تحریک پاکستان اور امت مسلمہ کے لیے خدمات پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا جائے گا۔ یوم اقبال کی مرکزی تقریب فلسفی شاعر کے مزار پر منعقد ہو گی جہاں گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا اور کیڈٹس کی تبدیلی بھی ہوگی۔
علاوہ ازیں، ملک بھر کی تمام مساجد میں قرآن خوانی کی روحانی و بابرکت اور مقدس محافل بھی منعقد کی جائیں گی جن میں وطن عزیز کی سلامتی، پاکستان کی نظریاتی، جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت، اسلام کی سربلندی، آئین و قانون کی بالادستی، غربت، جہالت، بے روز گاری، مہنگائی کے خاتمہ، انتہا پسندی، دہشت گردی سے نجات، اتحاد بین المسلمین، بین المذاہب ہم آہنگی، اخوت و یگانگت، بھائی چارے کی فضا کے فروغ، معاشی و اقتصادی استحکام، عوامی فلاح اور قومی خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں بھی مانگی جائیں گی۔
اقبال کے تصور کردہ پاکستان کے حصول کے لیے دن رات محنت کرنا ہوگی، نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ
علامہ محمد اقبالؒ کے146 ویں یوم ولادت کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے اپنے پیغام میں کہا کہ علامہ محمد اقبال نے نوجوانانِ برصغیر کو حوصلے، خود اعتمادی، بہادری اور درویشی کے باوصف شاہین سے تعبیر دی. اقبال نے پوری دنیا، بالخصوص بر صغیر کے نوجوانوں کو مسلمانوں کے تابناک ماضی کو سامنے رکھتے ہوئے علم و تحقیق، جدت، اور انفرادی و معاشرتی ارتقاء کی منازل طے کرنے کی تلقین کی اور یوں دنیا کو تسخیر کرکے ستاروں پر کمند ڈالنے کا نیا جوش و ولولہ پیدا کیا. ڈاکٹر علامہ محمد اقبال نے برصغیر کے مسلمانوں میں اپنے حقوق بالخصوص بنیادی حقِ آزادی کا جو شعور بیدار کیا اسکی بدولت برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں میں یکجہتی کا جذبہ پیدا ہوا اور وہ ایک قوم بن کر ابھرے۔ آج یوم اقبال پر ہم سب کو اپنے آپ سے ضرور پوچھنا چاہیے کہ کیا ہم اقبال کے اس پاکستان کی حفاظت کر سکے ہیں جس کے حصول میں تحریکِ پاکستان میں شامل لوگوں نے دن رات محنت کی، لاکھوں قربانیاں دیں اور جس سے ہمارے اجداد کی امیدیں وابستہ تھیں؟ اقبال نے امن، سیاسی برداشت اور بھائی چارے سے بنے پاکستان کا خواب دیکھا تھا. اقبال کے پاکستان کے نوجوان کو مثبت و ترقی پسند سوچ سے ملک و قوم کی خدمت اور ترقی میں اپنا کلیدی کردار ادا کرنا ہے. اقبال کے اُس پاکستان میں ادارے مضبوط، عوام با شعور اور معیشت اس قدر مستحکم ہوں کہ پاکستان معاشی طور پر قرضوں کی زنجیروں سے آزاد ہو جائے. آج کے دن ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ ہم اقبال کے تصور کردہ پاکستان کے حصول کے لیے دن رات محنت کریں گے. مجھے اپنی قوم، بالخصوص نوجوانوں پر پورا اعتماد ہے کہ وہ اقبال کی امیدوں پر پورا اتریں گے.
اقبال کے افکار ہر رنگ و نسل سے تعلق رکھنے والوں کی رہنمائی کرتے ہیں، اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ ڈاکٹر علامہ محمّد اقبال کے افکار ہر رنگ و نسل سے تعلق رکھنے والوں کی رہنمائی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمّد اقبال کی تعلیمات پر ان کی اصل روح کے مطابق عمل پیرا ہو کر ملک کو درپیش چیلنجوں پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ڈاکٹر علامہ محمّد اقبال نے ایک پرامن، اعتدال پسند اور روشن خیال اسلامی معاشرے کا تصور پیش کیا تھا۔ اسپیکر نے فلسطین کی موجودہ صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکیم الامت ڈاکٹر علامہ محمّد اقبال کو فلسطین کے ساتھ قلبی لگاؤ تھا، انہوں نے اپنی شاعری میں فلسطین پر صیہونی طاقتوں کے دعوے کو یکسر مسترد کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ علامہ محمّد اقبال دل میں مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے شدید خواہش رکھتے تھے اور وہ اس مسئلہ کو مسلمانوں کے ذہنوں میں اضطراب اور دنیا کے امن کے لیے خطرہ سمجھتے تھے۔
اقبال کی بدولت ہمیں آج مکمل آزادی حاصل ہے، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی
چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے مفکر اسلام وشاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کے146 ویں یوم ولادت کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ ڈاکٹر علامہ محمد اقبال عظیم مدبر و رہنما تھے۔ علامہ محمداقبال نے ایک ایسے وقت میں ہمیں صحیح راستہ دکھایا جب برصغیر پاک وہند کے مسلمان غلامی کے اندھیروں میں منزل کا سراغ کھو چکے تھے۔ انہوں اپنی شاعری اور قائدانہ صلاحیتوں کی بدولت برصغیر کے مسلمانوں کو آزادی کے حصول کے لیے عملی جدوجہد پر آمادہ کیا اور یہ اُسی جدوجہد کا صلہ ہے کہ آج ہم ایک آزاد، خود مختار اور جمہوری وطن میں مکمل مذہبی آزادی سے اپنی زندگیاں بسر کر رہے ہیں۔ محمد صادق سنجرانی نے مزید کہا کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اجتماعی سطح پر اس خودی کو زندہ کریں جس کا درس علامہ اقبالؒ نے دیا تھا اور پاکستان کو دورِ جدید کی اسلامی فلاحی ریاست بنائیں، یہ ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ فکر اقبال سے راہنمائی لیتے ہوئے تعمیر ملت میں اپنا کردار اداکریں۔
اقبال کا پیغام ہماری نسلوں کے لیے مشعل راہ ہے، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق
وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے حضرت علامہ اقبال کے یوم ولادت کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ اقبال کا پیغام ہماری نسلوں کے لیے مشعل راہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقبال نے ایک مایوس اور منتشر قوم کو ایک ناقابل شکست قوت بنانا شاعری کی دنیا میں ایسا کارنامہ ہے جسکی مثالیں تاریخ میں بہت کم ہی مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے فخر کی بات ہے کہ علامہ اقبال کا تعلق بھی سرزمین کشمیرسے تھا۔ وزیر اعظم نے کہا یہ انتہائی تکلیف د ہ بات ہے کہ مقبوضہ جموں کشمیر اب تک پاکستان کا حصہ نہیں بن سکا اوروہاں کےمسلمان آج بھی زبوں حال ہیں۔ انہوں نے کہا مجھے پورا یقین ہے کہ شاعر مشرق کا خواب حقیقت بنے گا اور وہ دن دور نہیں جب حق و باطل کی اس جنگ میں کشمیری مسلمان سرخرو ہونگے۔
علامہ اقبال پر ملت اسلامیہ ہمیشہ فخر کرتی رہے گی، صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود
صدر آزاد جموں و کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے شاعر مشرق حضرت علامہ اقبال کے یوم ولادت کے موقع پراپنے پیغام میں کہا کہ علامہ اقبال برصغیر کی ایسی تابناک شخصیت تھے جن پر ملت اسلامیہ ہمیشہ فخر کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے اپنے کلام کے ذریعہ جہاں ساری دنیا کے مسلمانوں کو ان کی عظمت رفتہ کی یاد دلاتے ہوئے نئی زندگی کے نئے تقاضوں میں سرگرم حصہ لینے کے لیے آمادہ کیا وہیں پر انہوں نے کشمیری عوام کے اضطراب اور زبوں حالی کا خاص طور پر ذکر کیا، ان کے کلام میں جابجا کشمیری مسلمانوں کی غلامی کا ذکر موجود ہے اور انہوں نے اپنے کلام کے ذریعے کشمیرکی حالت زار پر فارسی اور اردو کلام میں نہ صرف دکھ کا اظہار کیا بلکہ ان کے دکھوں کا موثر عندیہ بھی دیا۔
اقبال ہماری فکری روایات کا سب سے روشن حوالہ ہیں، حمزہ شہباز
یوم اقبال پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف نےکہا کہ اقبال ہماری فکری روایات کا سب سے روشن حوالہ ہیں، علامہ اقبال کا فلسفہ ایک ناقابل تسخیر تحریک اور پیغام ہے۔ اقبال کی فکر سے وابستگی کا یہ تقاضا ہے کہ پاکستان کو حقیقی معنوں میں جمہوری فلاحی مملکت بنائیں گے، حکیم الامت نے برسوں پہلے ان مسائل کی پیش گوئی کی تھی جن کا آج ہمیں سامنا ہے۔ اور علامہ اقبال کی سوچ ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔
اقبال کی جدوجہد کا گہرائی سے مطالعہ کرنا چاہیے، صوبائی وزیر میر زبیر خان جمالی
بلوچستان کے نگراں صوبائی وزیر داخلہ کیپٹن (ر) میر زبیر خان جمالی نے کہا ہے کہ قوم کو ڈاکٹرعلامہ محمد اقبال کے افکار کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ان کی شاعری، فلسفہ، سیاسی تدبر، روشن خیالی اور معاشرتی جدوجہد کا گہرائی سے مطالعہ کرنا چاہیے ، قوم کو اپنے ہیرو پر فخر ہے جس نے برصغیر کے مسلمانوں کو اپنے حقوق کے لیے جہد مسلسل سے متعلق ایک نئی سمت فراہم کی اور ان کو جبر، استحصال اور غلامی کے خلاف جگایا۔ انہوں نے کہا کہ علامہ محمد اقبال نے برصغیر کے مسلمانوں کو سیاسی و معاشرتی حقوق کے لیے بیدار کیا اور اپنی ولولہ انگیز اور ترغیبی شاعری سے ان کی آزادی کی تحریک میں ایک نئی روح پھونک دی ۔