غزہ میں اسلامی جہاد گروپ کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی ایک ویڈیو جاری کی گئی جس میں ایک بزرگ خاتون اور ایک نوجوان دکھائی دے رہا ہے۔ ویڈیو میں بزرگ خاتون کہتی ہیں کہ انہیں اپنے بچوں کی کمی محسوس ہو رہی ہے اور امید ہے کہ جلد وہ اپنے بچوں سے مل سکیں گی۔ وہ یہاں خوش ہیں اور صحت مند ہیں، اور وہ چاہتی ہیں کہ ہر کوئی خوش رہے۔
یہ ویڈیو غزہ میں اسلامی جہاد گروپ کے حریت پسندوں کی طرف سے جاری کی جانے والی مغویوں کی تیسری ویڈیو ہے، جنہوں نے اب تک 4 یرغمالیوں کو رہا کیا ہے۔ آخری بار رہا کیے جانے والوں میں 85 سالہ خواتین کا جوڑا شامل ہے جو 23 اکتوبر کو اسرائیل واپس کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
غزہ میں فلسطینی گروپ اسلامی جہاد کے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر گزشتہ روز پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو سے تصویر لی گئی، جس میں ایک بزرگ خاتون اور ایک نوجوان لڑکا دکھائی دے رہا ہے جو 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملہ کرنے والے حریت پسند فلسطینیوں کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے، تقریباً 240 یرغمالیوں میں شامل تھے۔
اسلامی جہاد گروپ نے کہا کہ مناسب شرائط پوری ہونے کے بعد وہ انسانی اور طبی وجوہات کی بنا پر دونوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ لیکن انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں جواب میں اسرائیل کی جانب سے بھی کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ غزہ میں مقیم فلسطینی عسکریت پسندوں نے یرغمالیوں کو جنوبی اسرائیلی کمیونٹیز پر حملے کے دوران پکڑا جس میں تقریباً 1,400 اسرائیلی اور غیر ملکی ہلاک ہوئے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ زیادہ تر یرغمالی حماس کے ہاتھ میں ہیں، لیکن غزہ میں ایک چھوٹا حریت پسند گروپ اسلامی جہاد جو غزہ کی حکمران تحریک سے وابستہ ہے، نے پہلے کہا ہے کہ اس نے کم از کم 30 قیدی یرغمال بنائے ہوئے ہیں۔