پہاڑوں کے دامن میں واقع شہر کوئٹہ ان دنوں یخ بستہ ہواؤں کی لپیٹ میں ہے جس سے وادی میں سردی کی شدت بڑھنے لگی۔ ایسے میں کوئٹہ کے باسیوں نے رخ کر لیا یخنی اور سوپ کے ٹھیلوں کا جہاں شہری خود کو ٹھنڈ سے محفوظ رکھتے ہوئے اس کی لذت سے بھی محظوظ ہوتے ہیں۔
اب سوال یہ ہے کہ خون جما دینے والی سردی میں سوپ کی افادیت زیادہ ہے یا یخنی جسم کو حرارت پہنچانے میں زیادہ مؤثر ثابت ہوتی ہے۔ اس حوالے سے کوئٹہ کے باسی ضیاء الرحمان نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ میں ان دنوں سردی بڑھتی جارہی ہے جس میں جسم کو حرارت پہنچانے کے لیے شہری سوپ اور یخنی کے ٹھیلوں کا رخ کرتے ہیں ایسے میں کوئٹہ کے باسی سردی میں سوپ کے استعمال کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں کیونکہ یہ جسم کے لیے زیادہ بہتر ہے۔
مسلم باغ کے رہائشی خلیل احمد نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یوں تو سوپ اور یخنی دونوں سردیوں میں بہترین ہیں لیکن زیادہ تر لوگ سوپ کو پسند کرتے ہیں کیونکہ اس کا ذائقہ منفرد اور لذیذ ہوتا ہے۔
کوئٹہ کے پرنس روڈ پر سوپ اور یخنی فروخت کرنے والے محمد علی نے وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہم گزشتہ ایک دہائی سے سوپ اور یخنی فروخت کررہے ہیں لیکن کوئٹہ کے شہری سوپ کو زیادہ پسند کرتے ہیں اسی لیے شہر میں زیادہ ٹھیلے سوپ کے ہیں ۔
طبی ماہرین کے مطابق یخنی اور سوپ دونوں ہی غذائیت سے بھرپور ہیں اور دونوں کی سردیوں میں بہت زیادہ افادیت ہے۔