حماس نے غزہ میں جنگ بندی کے بدلے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔
فلسطینی تحریک مزاحمت حماس نے 5 دن جنگ بندی کے بدلے 70 یرغمالی خواتین و بچوں کی رہائی پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ اگر فریقین جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کی حتمی تفصیلات پر متفق ہوجاتے ہیں تو معاہدے کا اعلان چند دنوں کے اندر کیا جا سکتا ہے۔
عارضی جنگ بندی کے معاہدے میں اسرائیلی خواتین اور بچوں کو اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی خواتین اور نوجوانوں کے ساتھ گروہوں کی شکل میں رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات قطر کی ثالثی میں ہو رہے ہیں۔
اس سے قبل حماس کے ترجمان اسامہ حمدان نے بتایا تھا کہ ثالث قیدیوں کی رہائی کے معاہدے کے قریب پہنچ چکے تھے لیکن اسرائیل نے آخری لمحات میں بار بار شرائط میں تبدیلی کی۔
مزید پڑھیں
ان کا کہنا تھا کہ ممکنہ معاہدے کے تحت اسرائیل 5روز میں 50 قیدیوں کی رہائی کے بدلے میں 200 بچوں اور 75 خواتین کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کرے گا۔
48 گھنٹوں میں اسرائیل کی 20 فوجی گاڑیاں تباہ، القسام بریگیڈ
حماس کے عسکری ونگ ’القسام بریگیڈ‘ کے ترجمان ابوعبیدہ نے کہا ہے کہ ’ہمارے جنگجو 48 گھنٹوں کے اندر 20 اسرائیلی فوجی گاڑیوں کو مکمل یا جزوی طور پر تباہ کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، ’قابض افواج کو ہر قدم پر ہمارے جنگجوؤں سے مقابلہ کرنا ہو گا۔‘
اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ پیر کی شب القسام بریگیڈز کے جنگجوؤں سے لڑائی میں کم از کم 2 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ہلاک ہونے والے دونوں فوجیوں کی شناخت ظاہر کردی ہے۔ ان میں سے ایک 21 سالہ فرسٹ سارجنٹ روئی ماروم تھا جس کا تعلق رعانانہ سے تھا۔ اور دوسرا 27 سالہ ریزرو فوجی میجر راز ابولفیا تھا جس کا تعلق رشپون سے تھا۔
اسرائیلی فوج نے منگل کی صبح جاری کردہ بیان میں کہا کہ یہ دونوں فوجی پیر کی شام غزہ کی پٹی میں فلسطینی جنگجوؤں کے ساتھ زمینی لڑائی میں مارے گئے۔ جبکہ اس لڑائی میں کم از کم 4 دیگر فوجی زخمی بھی ہوئے۔
ابو عبیدہ کا کہنا ہے کہ ’صیہونی ہمارے مقابلے میں شکست سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں، ہمارے جنگجو ایسی عمارات پر حملہ کر رہے ہیں، جہاں صیہونی دشمن دھماکہ خیر آلات اور میزائل لے کر چھپے ہوئے ہیں۔‘
The moments when military vehicles belonging to the Israeli forces were destroyed by the Al-Qassam Brigades and new footage of the clashes between the Israeli forces and the Al-Qassam Brigades were released in #Gaza. pic.twitter.com/loIEjL7871
— EHA News (@eha_news) November 13, 2023
غزہ میں کتنے گھر، اسکولز اور سرکاری مراکز تباہ ہوئے؟
غزہ کے سرکاری میڈیا کے مطابق’7 اکتوبر سے اب تک 41,000 مکانات، 94 سرکاری مراکز، 253 اسکول، 71 مساجد اور 3 گرجا گھر اسرائیلی حملوں میں تباہ ہو چکے ہیں۔’
اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 5 نومبر سے اب تک تقریباً 200,000 فلسطینی شمالی غزہ سے جنوب کی طرف نقل مکانی کرچکے ہیں۔
اسرائیل کا جبالیہ کیمپ پر ایک اور حملہ، درجنوں افراد شہید
اسرائیلی جنگی طیاروں نے جبالیہ کیمپ میں ایک اور خوفناک حملہ کیا ہے، ابتدائی معلومات کے مطابق اسرائیل کے لڑاکا طیاروں کے جبالیہ کیمپ پر حملوں میں 31 شہری شہید اور 9 زخمی ہوئے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ متعدد لوگ ملبے کے نیچے بھی دبے ہوئے ہیں۔
دریں اثنا اسرائیل کی طرف سے خان یونس، مقبوضہ مغربی کنارے میں تلکرم پناہ گزین کیمپ پر رات بھر مسلسل فضائی اور ڈرون حملوں کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہید ہوگئے۔
دوسری جانب غزہ پر اسرائیل کی مسلسل بمباری 39 ویں روز میں داخل ہو گئی ہے، اسرائیل کی جارحیت سے اب تک کم از کم 11300 فلسطینی شہری شہید ہو چکے ہیں جن میں 4600 سے زائد بچے اور 3000 سے زائد خواتین بھی شامل ہیں۔
ربیوں اور امریکی اراکین کانگریس نے جنگ بندی کا مطالبہ کردیا
متعدد ربیوں (یہودی مذہبی رہنماؤں) اور امریکی کانگریس کے اراکین نے مشترکہ طور پر پیر کی شب غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے جب کہ فلسطینیوں کے سینکڑوں حامی مظاہرین نے کیلیفورنیا میں ایک وفاقی عمارت پر قبضہ کر لیا۔