قومی اسمبلی کے اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کی طرف سے اسمبلی میں واپسی کی درخواست ماننے سے ایک بار پھر صاف انکار کردیا ۔
پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم درانی بھی موجود تھے۔
پی ٹی آئی وفد میں عامر ڈوگر، کنول شوذب، ساجدہ بیگم، عامر کیانی، عاصمہ حدید، امجد نیازی، ظل ہما، شوکت علی بھٹی ، فیض اللہ ، خرم شہزاد اور طاہرصادق شامل تھے۔
قومی اسمبلی کے جاری اعلامیے کے مطابق ملاقات میں پی ٹی آئی کے سابق ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری پربات ہوئی۔ تحریک انصاف کے وفد نے استعفوں کی منظوری کا اقدام واپس لینے کی استدعا کی۔
اسپیکرقومی اسمبلی نے جواب دیا کہ قانون و آئین اورقومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے تحت استعفے منظور کرچکا ہوں، بار بار خطوط بھیجے، اس کے باوجود پی ٹی آئی کا کوئی ممبر حاضر نہیں ہوا۔ اسد قیصر اور عامر ڈوگر کی سربراہی میں آئے وفد کے بعد استعفے قبول کرنے کا عمل شروع کردیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سابق اسپیکراسد قیصرکی سربراہی میں آئے وفد نے استعفے منظور کرنے کی استدعا کی تھی۔ میں آئین، قانون اور قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کا پابند ہوں۔
اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے پی ٹی آئی ارکان سے استفسار کیا کہ کیا ارکان نے استعفے اپنی مرضی کے مطابق نہیں دیے تھے؟
’’ سابق اسپیکراسد قیصر کی سربراہی میں آئے وفد کے اصرار پر استعفے منظور کیے گئے تھے، پھربھی آپ کی درخواست پر معاملے کو لیگل ٹیم سے ڈسکس کرکے آپ کو مطلع کردیا جائے گا۔‘‘
بعد ازاں تحریک انصاف کے رہنما عامر ڈوگر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اپوزیشن لیڈر اور چیئرمین نیب کی تعیناتی کے لئے اسپیکر سے ملنے آئے تھے ۔ انھوں نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو بحال کردیا ہے۔ اب ہم پارلیمنٹ میں واپس آکر اپوزیشن لیڈر اور چیئرمین نیب تعینات کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔