ورلڈ کپ 2023 کا پہلا سیمی فائنل: بھارت نیوزی لینڈ سے 2019 کا بدلہ لے سکے گا؟

بدھ 15 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

 آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کا پہلا سیمی فائنل بھارت اور نیوزی لینڈ کے مابین آج وانکھیڈٖٖے اسٹیڈیم ممبئی میں کھیلا جائے گا۔ ایک طرف بھارت جو ابھی تک ناقابل شکست اور اپنی کارکردگی کے باعث پوائنٹس ٹیبل کے ٹاپ پر موجود ہے، دوسری طرف نیوزی لینڈ جو لیگ راؤنڈ میں صرف 5 میچز جیت سکا ہے لیکن تمام بڑی ٹیموں کو شکست دینے کے بعد سیمی فائنل میں بھی جیت کے لیے پر امید ہے۔ تاہم 2019 کے ورلڈ کپ میں بھی یہ دونوں ٹیمیں مد مقابل تھیں اور نیوزی لینڈ نے بھارت کو سیمی فائنل میں شکست دی تھی۔

نیوزی لینڈ نے مختلف فارمیٹس میں گزشتہ چار ناک آؤٹ میچوں میں انڈیا کو لگاتار شکست دی ہے۔ ون ڈے ورلڈ کپ کی تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو نیوزی لینڈ ٹیم کی مستقل کارکردگی با آسانی سمجھ میں آتی ہے۔ 2007 کے بعد سے یہ ٹیم ہر ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں جگہ بنانے میں کامیاب رہی ہے۔

نیوزی لینڈ  2015 اور 2019 میں فائنل تک پہنچی تھی اور 2019 کے فائنل میں انتہائی سنسنی خیز مقابلے کے بعد انگلینڈ کے ہاتھوں شکست سے دو چار ہوئی۔ 2021 میں اسی ٹیم نے ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں انڈیا کو شکست دی تھی۔

ہیڈ ٹو ہیڈ میچز

ماضی کے ریکارڈ پر نظر ڈالی جائے تو آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ میں بھارت اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں اب تک 10 بار مد مقابل آئی ہیں۔ ان 10 میچوں میں سے 4 میں بھارت اور 5 میچز میں نیوزی لینڈ نے فتح حاصل کی جبکہ ایک میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوا ہے۔

بھارت اب تک کسی بھی آئی سی سی ناک آؤٹ میچ میں نیوزی لینڈ کو شکست دینے میں کامیاب نہیں ہوسکا ہے تاہم اس بار ہندوستان ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں مضبوط فیورٹ کے طور پر جائے گا۔

ورلڈ کپ میچز میں مقابلہ

دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے گئے میچوں میں نیوزی لینڈ نے بھارت کے خلاف سب سے زیادہ 273 رنزبنائے تھے جبکہ بھارت نے ہدف حاصل کرتے ہوئے 274 رنز بنا کر میچ جیت لیا تھا۔ ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کے خلاف بھارتی ٹیم کا سب سے کم اسکور 182 جب کہ نیوزی لینڈ کا بھارت کے خلاف سب سے کم اسکور 146 رنز تھا۔

ون ڈے میچز میں ریکارڈ

بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان اب تک کل 117 ون ڈے میچ کھیلے جا چکے ہیں، ان میں سے بھارتی ٹیم نے 59 میچ جیتے جبکہ نیوزی لینڈ نے 50 میچ جیتے ہیں، دونوں ٹیموں کے درمیان ایک ون ڈے میچ ٹائی جبکہ 7 میچ منسوخ ہوئے۔

پچ اور حالات

وانکھیڈے اسٹیڈیم میں ٹاس جیت کر بیٹنگ کرنے والی ٹیموں کو زیادہ کامیابی ملی ہے، موسم ٹھیک ہے اور اگر نہیں بھی تو سیمی فائنل کے لیے ریزرو ڈے ہے۔

اعدادوشمار اور ٹریویا

ورلڈ کپ میں اس وقت بھارت کے پاس سب سے زیادہ وکٹیں 85، بہترین اکانومی ریٹ 4.5، بہترین اوسط 19.6 اور بہترین اسٹرائیک ریٹ 26.2 ہے۔

ٹم ساؤتھی بمقابلہ ویرات کوہلی ایک دلچسپ جنگ ہوسکتی ہے۔ انہوں نے 101 کے اسٹرائیک ریٹ سے 205 رنز بنائے لیکن ساتھ ہی 6 وکٹیں بھی حاصل کیں۔

نیوزی لینڈ اس ورلڈ کپ میں تیزی سے رنز بنانے میں مؤثر رہا ہے، اس ٹورنامنٹ کی تمام ٹیموں میں نیوزی لینڈ کا مشترکہ سب سے زیادہ رن ریٹ 6.5 ہے۔

ون ڈے میں کم از کم 1000 رنز کے ساتھ اوپننگ جوڑیوں میں، روہت اور شبمن گل کی اوسط (74.8) صرف ڈیوڈ وارنر اور ٹریوس ہیڈ 80.1 کے مقابلے میں کم ہے۔

پچ کیوں تبدیل کر دی گئی؟

کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے دوران ہونے والے کچھ واقعات کے باعث بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی انٹر نیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ایونٹ میں مداخلت اور اس دوران کیے جانے والے کچھ ایسے اقدامات جن کی بدولت اس ورلڈ کپ کو متنازع بنا دیا گیا ہے۔ گزشتہ روز بھی بھارتی کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی کو آگاہ کیے بغیر سیمی فائنل کے لیے پچ تبدیل کر دی ہے جو پہلے ہی 2 میچز کے دوران استعمال کی جا چکی ہے۔ بھارت نے اسپنرز کے لیے سازگار پِچ کا انتخاب کیا تاکہ ان کے اسپنرز کو مدد مل سکے۔

کرکٹ ورلڈ کپ کے متنازع ہونے کی وجہ بھی یہی ہے کہ بی سی سی آئی کی جانب سے اپنے کھلاڑیوں اور ٹیم کو آسانیاں فراہم کی جا رہی ہیں، یہی وجہ ہے کہ بی سی سی آئی نے اہم میچ کے لیے پچ بھی تبدیل کر دی، اور کہا جا رہا ہے کہ یہی کام بھارت کی جانب سے فائنل میں بھی کیا جا سکتا ہے۔ جہاں پہلے سے ہی لیگ راؤنڈ کے 3 میچز کھیلے جا چکے ہیں۔ چونکہ آئی سی سی ایونٹس میں پچز گورننگ باڈی کے کنسلٹنٹ اینڈی ایٹکنسن کی نگرانی میں تیار کی جاتی ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی بورڈ آئی سی سی کے کوڈ آف کنڈکٹس کو نظر انداز کرتے ہوئے سیمی فائنل کے لیے مختص پچ نمبر 7 کے بجائے پچ نمبر 6 پر میچ کروانے جا رہا ہے جو ہہلے سے استعمال شدہ ہے اور بھارتی اسپنرز کے لیے سود مند ہے۔ اور 50 سے زائد بی سی سی آئی اور آئی سی سی کے عہدیداروں نے تصدیق بھی کی ہے کہ پہلا سیمی فائنل پچ نمبر 6 پر منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں پہلے ہی انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے علاوہ بھارت اور سری لنکا کے درمیان میچ کھیلا جا چکا ہے۔

رپورٹ کے مطابق آئی سی سی کے نمائندے اینڈی ایٹکنسن کو بتایا گیا ہے کہ پچ نمبر 7 کے ساتھ کچھ غیر متعینہ مسئلہ پیش آگیا ہے جس کی وجہ سے میچ کو پچ نمبر 6 پر منتقل کر دیا گیا ہے، بھارت کے اس اقدام کے بعد آئی سی سی کو خدشہ لاحق ہو گیا ہے کہ اتوار کے روز نریندر مودی اسٹیڈیم میں ہونے والے فائنل کے دوران بھی اس طرح کی کوئی چیز سامنے آسکتی ہے، جبکہ مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے دوسرے سیمی فائنل میں بھی یہ معاملہ دیکھنے میں آ سکتا ہے۔

اس تشویش کے باعث آئی سی سی کے نمائندہ اینڈی ایٹکنسن فائنل کی تیاریوں کے بارے میں سیدھا جواب نہ ملنے پر مایوسی کا شکار ہوئے اور گزشتہ جمعہ کو احمد آباد روانہ ہوئے۔ اس سے قبل بھی ورلڈ کپ کے دوران صرف پہلا میچ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان شیڈول کے مطابق پچ نمبر 6 پر کھیلا گیا تھا، اس کے اگلے تینوں میچز شیڈول کے مطابق نہیں ہو سکے۔ اینڈی ایٹکنسن نے اس معاملے پر آئی سی سی کو ای میل بھی کی اور بتایا کہ بھارتی بورڈ کی جانب سے تبدیلیاں بغیر پیشگی اطلاع کے کی گئی تھیں۔

دوسری جانب بھارتی بورڈ کے ترجمان نے کہا کہ آئی سی سی کا آزاد پچ کنسلٹنٹ میزبان اور مقامات کے ساتھ ان کی مجوزہ پچ مختص ہونے پر کام کرتا ہے اور یہ عمل اس طوالت اور نوعیت کے ایونٹ کے دوران جاری رہتا ہے۔

بھارتی اسکواڈ

روہت شرما (کپتان)، شبمن گل،  ویرات کوہلی، شریاس آئیر،  کے ایل راہول (وکٹ کیپر)، سوریہ کمار یادیو،  رویندرا جدیجا،  محمد شامی،  کلدیپ یادیو،  جسپریت بمراہ ،  محمد سراج

نیوزی لینڈ اسکواڈ

ڈیون کونوے،  راچن رویندرا،  کین ولیمسن (کپتان)، ڈیرل مچل، ٹام لیتھم (وکٹ کیپر)، گلین فلپس، مارک چیپ مین، مچل سینٹنر، ٹم ساؤتھی، لوکی فرگوسن، ٹرینٹ بولٹ

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp