بجلی، گیس اور ڈالر مہنگا ہونے سے بڑی صنعتوں کی ترقی ایک بار پھر گراوٹ کا شکار ہو گئی ہے، مالی سال2023-2024کے 3 ماہ میں بڑی صنعتوں کی ترقی 0.7 فیصد رہی۔
بروکریج ہاؤسز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کی بڑی صنعتوں کی ترقی کی شرح میں ماہانہ کمی ہوئی ہے اور سالانہ ترقی کی شرح میں اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق بڑی صنعتوں کی ترقی رواں مالی سال میں اگست کے مہینے میں 8.4 فیصد رہی جو کم ہوکر ستمبر میں منفی 3.5 فیصد ہوگئی، ایک سال میں بڑی صنعتوں کی ترقی 0.5 فیصد سے بڑھ کر 1 فیصد ہوگئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال2023-2024کے 3 ماہ میں بڑی صنعتوں کی ترقی 0.7 فیصد رہی، بڑی صنعتوں کی ترقی میں ٹیکسٹائل، آٹو موبائل اور فرنیچر کی صنعتوں کا خسارہ سب سے زیادہ رہا، ٹیکسٹائل صنعت کی ترقی نمایاں کمی سے مالی سالی23-24 کے 3 ماہ میں منفی 20 فیصد اور سالانہ منفی 21.8 فیصد رہی۔
آٹو موبائل صنعت کی ترقی کم ہوکر مالی سال 23-24 کے 3 ماہ میں منفی 46 اور سالانہ منفی 22.9 فیصد رہی، فرنیچر کی صنعت کی ترقی گراوٹ کے بعد مالی سال 23-24 کے 3 ماہ میں منفی 61.8 فیصد اور سالانہ 58.8 فیصد کم رہی۔
تمباکو بنانے والی صنعتیں بھی عتاب کا شکار رہیں، رواں مالی سال کے 3ماہ میں تمباکو بنانے والی صنعتوں کی ماہانہ ترقی منفی 38.4 اور سالانہ منفی 57 فیصد رہی، الیکٹرانک صنعتوں کی ترقی بھی کمی کے بعد رواں مالی سال کے 3ماہ میں منفی 27 فیصد اور سالانہ 22.6فیصد رہی ۔
رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے3 ماہ میں فارما 41.3 فیصد،ہوم ٹیکسٹائل 39.9 فیصد،معدنیات 10.8 فیصد،کھیلوں کا سامان 12.2فیصد بہتر رہا، رواں مالی سال کے 3 ماہ میں شعبہ خوراک کی ترقی 5.2فیصد، پیٹرولیم صنعت کی ترقی 17فیصد اورمشینری سامان کی ترقی 48 فیصد بہتر رہی۔