پشاور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کو توڑ پھوڑ کے الزام میں نامزد پاکستان تحریک انصاف کے سابق ایم این اے سمیت 23 ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔
9 مئی کے توڑ پھوڑ اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے کیس کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت کے جج جہانزیب شنواری نے کی۔ عدالت نے سابق ایم این اے ساجد مہمند سمیت تمام 23 ملزمان پر فرد جرم عائد کی۔
مزید پڑھیں
سماعت کے دوران فرد جرم عائد کرنے پر ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا ۔ جس کے بعد عدالت نے مزید سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کردی۔ ساتھ ہی آئندہ سماعت پر استغاثہ کے گواہان بھی طلب کرلیے ۔
سی ٹی ڈی پولیس کے مطابق سابق ایم این اے اور دیگر نامزد ملزمان نے 9 مئی کو ضلع مہمند میں مین غلنئی روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کرکے احتجاج کیا تھا۔ جس کے دوران انہوں نے سیکیورٹی فورسز اور دیگر قومی اداروں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کیے ۔ جس پر ملزمان کے خلاف تھانہ غلنئی میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔اور نامزد ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔
پولیس نے تحقیقات مکمل کرکے چالان عدالت میں جمع کردی ۔ جبکہ کیس کی سماعت کے دوران تمام ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے ملزمان پر فرد جرم عائد کرکے مزید سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کردی۔