ارشد شریف قتل سوموٹو کیس: سپریم کورٹ سے سماعت جلد مقرر کرنے کی درخواست

جمعہ 17 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

مقتول صحافی ارشد شریف کی والدہ نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ ان کے بیٹے کے قتل پر لیے گئے سو موٹو کیس سماعت کے لیے جلد مقرر کیا جائے۔

اپنی درخواست میں کینیا میں قتل ہونے والے سیبیئر صحافی ارشد شریف کی والدہ نے کہا کہ مذکورہ کیس سپریم کورٹ میں زیر التوا ہونے کے باعث تفتیش تعطل کا شکار ہے۔ درخواست گزار نے کہا کہ جس طرح معاملات چل رہے ہیں اس سے مقتول کے لواحقین میں مایوسی پائی جاتی ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ میں کیس آخری بار 13 جون کو سنا گیا تھا لہٰذا عدالت سے استدعا ہے کہ اس کی سماعت رواں ماہ میں ہی مقرر کی جائے۔

مقتول صحافی کے ساتھ کیا ہوا تھا؟

ارشد شریف 20 اگست 2022 کو کینیا کے دارالحکومت نیروبی پہنچے تھے اور 23 اکتوبر کو فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوگئے تھے۔ 49 سالہ صحافی اگست میں گرفتاری سے بچنے کے لیے پاکستان سے فرار ہوئے تھے جب ان پر عمران خان کے سابق ساتھی شہباز گل کے ساتھ انٹرویو کے دوران بغاوت کے الزامات سمیت کئی مقدمات درج کیے گئے تھے۔

نیروبی پہنچنے کے بعد ارشد شریف کراچی کے تاجر وقار احمد کے ریور سائیڈ پینٹ ہاؤس میں ٹھہرے تھے۔ ارشد شریف کے قتل کے وقت وقار احمد کی گاڑی ان کا بھائی خرم احمد چلا رہا تھا۔ معروف صحافی کو اموڈمپ کیونیا ٹریننگ کیمپ سے باہر نیروبی کاؤنٹی لے جایا جارہا تھا۔

ابتدائی طور پر کینیا کے میڈیا نے مقامی پولیس کے حوالے سے کہا تھا کہ ارشد شریف کو پولیس نے ’غلط شناخت‘ کے معاملے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

تاہم بعد میں کینیا کے میڈیا کی رپورٹس نے قتل کے ارد گرد کے واقعات کو دوبارہ ترتیب دیا جس میں بتایا گیا کہ شریف کے قتل کے وقت ان کی گاڑی میں موجود ایک شخص نے پیرا ملٹری جنرل سروس یونٹ کے افسران پر گولی چلائی تھی۔

اس کے بعد حکومت پاکستان نے ایک ٹیم تشکیل دی تھی جس نے اس قتل کی تحقیقات کے لیے کینیا کا سفر کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

نائجیریا: مسلح افراد کا ایک ہفتے میں دوسری بار اسکول پر حملہ، 215 طلبا اغوا

جی 20 سربراہان اجلاس: امریکی بائیکاٹ کے باوجود متفقہ اعلامیے کا مسودہ تیار

کراچی میں ای چالان کے بعد روبوٹ کارز ٹریفک کا انتظام سنبھالنے کے لیے میدان میں آگئیں

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

‘شہر کی ترقی کے لیے ایک ہیں،’ باہمی تناؤ کے باوجود ٹرمپ اور زہران ممدانی کی خوشگوار ملاقات

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت