ترکیہ کا ایک بار پھر مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور، ویٹو پاور ختم کرنے کا مطالبہ

ہفتہ 18 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ترکیہ نے ایک بار پھر اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازع کے دو ریاستی حل پر زور دیا ہے۔

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان تنازع کا دو ریاستی حل ناگزیر ہے۔

ترکیہ کے صدر نے برلن میں جرمن چانسلر اولاف شولز کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان فوجی تصادم نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ فلسطینی تنازع کو 1967 کی سرحدوں کے اندر دو ریاستی اصول کی بنیاد پر حل کیا جانا چاہیے۔

دوسری جانب ترکیہ کے اقوام متحدہ میں مستقل نمائندہ سیدات اونال نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کی ضرورت سے نا تو انکار کیا جا سکتا ہے اور نا ہی اس کام میں تاخیر کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ جنرل کمیٹی کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کے موضوع پر منعقد اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ترکیہ بین الحکومتی مذاکرات میں آسٹریا اور کویت کی بحیثیت سہولت کار تعیناتی کا خیر مقدم کرتا ہے اور اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں اصلاحات کے موضوع پر رائے شماری کے لیے بحیرہ اسود اقتصادی تعاون گروپ کے جاری کردہ بیانات کی حمایت کرتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نا تو فلسطین میں فائر بندی کروا سکی ہے اور نہ ہی فلسطینی عوام کے ناقابل تعریف مصائب کا مداوا کر سکی ہے۔

ترکیہ کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل کے اصلاحاتی مرحلے کا کونسل کی موجودہ کوتاہیوں کو دُور کرنا ضروری ہے۔ اس عمل کو سلامتی کونسل کو اس قابل بنانا چاہیے کہ کونسل منصفانہ اور جمہوری اہداف کو موئثر اور بااختیار شکل میں عمل میں لا سکے۔

انہوں نےبحیرہ اسود اقتصادی گروپ کے موقف کا حوالہ دیتے ہوئے کہ ویٹو کا اختیار ہو یا نہ ہو دائمی رکنیت کی حیثیت غیر جمہوری ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کوصرف دائروی اور علاقائی نمائندگی کی بنیاد پر کیے گئے انتخابات کے ذریعےمنتخب شدہ اراکین کے ساتھ وسعت دی جانی چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ نظریاتی اعتبار سے دیکھا جائے تو ویٹو کا اختیار ختم یا پھر کم سے کم کردیا جانا چاہیے۔

ترکیہ کے سفیر نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل کمیٹی اور سلامتی کونسل کے درمیان روابط اور تعاون میں اضافہ کیا جانا چاہیے۔ اصلاحاتی عمل میں پیش رفت کے لیے تمام رکن ممالک کے درمیان تعمیری ربط کی ضرورت ہے اور اس رابطے کا مشروع ترین پلیٹ فورم بین الحکومتی مذاکراتی پلیٹ فورم ہے۔ ترکیہ بین الحکومتی مذاکراتی عمل میں فعال شرکت کرے گا اور باہمی مفاہمت کے لیے مشترکہ نقطہ نظر پر اتفاق کے لیے کردار ادا کرنے کی کوشش کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

خواجہ آصف، عطا تارڑ اور محسن نقوی کا دورہ پاکستان جاری رکھنے کے فیصلے پر سری لنکن ٹیم سے اظہار تشکر

افغانستان کی جانب سے تجارتی بندش کی بات کسی نعمت سے کم نہیں، خواجہ آصف

افغانستان خود کش حملہ آوروں کے ذریعے ہی لانگ رینج حملے کرسکتا ہے، طلال چوہدری

ویڈیو

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ