اگرچہ کوئی بھی غذا الزائمر (یادداشت کی کمزوری) سے لڑنے کی ضمانت نہیں دیتی ہے ، لیکن کچھ ایسی غذائیں ضرور ہیں جنہیں اپنی خوراک کا حصّہ بنانے سے ’الزائمر‘ سے بچنے یعنی دماغی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد حاصل کی جا سکتی ہے۔
جرنل آف الزائمر ڈیزیز میں شائع ہونے والی حالیہ ایک تحقیق کے مطابق الزائمر یعنی بھولنے کی بیماری کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے اگر چہ اس بیماری پر قابو پانے کے لیے ماہرین صحت کی جانب سے تجویز کردہ غذا کو استعمال کیا جائے تو۔
ماہرین صحت نے اس تحقیق میں بعض مخصوص غذاؤں کی نشاندہی کی ہے جنہیں اپنی خوراک کا حصّہ بنا کر یا پھر ان سے اجتناب کر کے مطلوبہ نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ اس تحقیق میں خوراک کے استعمال کرنے کے طریقہ کار بھی بتائے گئے ہیں۔
الزائمر کے خطرے سے بچاؤ کے لیے کھانے کے بہترین اور بدترین طریقے
ماہرین نے بحیرہ روم کی غذا، جس میں زیتون کا تیل، مچھلی، پھل، سبزیاں اور پھلیاں، معتدل مقدار میں ڈیری اور پولٹری مصنوعات شامل کی ہیں جن کے معتدل استعمال سے الزائمر کی بیماری سے عملی طور پر بچا جا سکتا ہے۔
اسی طرح ڈائٹری آپروچز ٹو اسٹاپ ہائپر ٹینشن (ڈی اے ایس ایچ) خوراک میں اناج، پھل، سبزیاں اور کم چربی والی ڈیری مصنوعات جن میں سرخ گوشت اور مٹھائیاں شامل ہیں۔ اسی طرح مائنڈ خوراک دونوں بحیرہ روم اور ڈی اے ایس ایچ غذاؤں کو یکجا کرتی ہے ، جس میں زیتون کا تیل، مچھلی، اناج ، بیریز اور سبز پتوں والی سبزیوں پر زور دیا جاتا ہے۔
ماہرین نے اس کے برعکس مغربی غذا، جس میں زیادہ تر چربی ، پروسیسڈ کھانے اور زیادہ گوشت کے استعمال کی نشاندہی کی ہے جو آپ کی دماغی صحت کے لیے ٹھیک نہیں ہیں کیوں کہ ان غذاؤں میں پھلوں، سبزیوں اور ضروری غذائی اجزاء کی کمی پائی جاتی ہے۔
دماغی صحت کے لیے سب سے بہترین غذائیں
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ کوئی بھی غذا الزائمر سے قوت مدافعت کی ضمانت نہیں دیتی ہے ، لیکن بھی کچھ غذا ئیں ایسی ہیں جن کے کھانے سے دماغ کی صحت کو برقرار رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔
آخروٹ
دماغی صحت کے لیے آخروٹ کو ان کے لیگنان مواد کی وجہ سے نمایاں درجہ دیا گیا ہے، یہ خشک میوہ جات میں شامل ایک ایسا پھل ہے جس کی گٹھلی میں پائے جانے والے مرکب کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ نیوروڈیجنیشن کو کم کرتا ہے اور دماغ میں سوزش کے راستوں کو روکتا ہے۔
بیریز
ماہرین کے مطابق سرخ، وائلٹ یا نیلے رنگ کا پھل جو انتھوکائنین سے بھرپور ہے، آکسیڈیٹو تناؤ اور ٹاؤ پروٹین کی مقدار کو جمع ہونے سے بچاتا ہے یا اسے کم کرکے دماغ کی صحت پر مثبت اثر ڈالتا ہے، یہ کیمیائی مرکبات ہیں جنہیں الزائمر کے لیے اہم عوامل سمجھا جاتا ہے۔
ہیزل نٹس
ماہرین کے مطابق غذائی اجزاء سے بھرے ہوئے ہیزل نٹس میں فینولک ایسڈ اور فلیونوئیڈز جیسے کورسیٹن اجزا شامل ہوتے ہیں، جو ٹاؤ فاسفورسلیشن اور دماغ میں پروٹین آکسیڈیشن کو کم کرنے میں مدد کرسکتے ہیں۔
پتوں والی سبزیاں
پالک، سلاد اور بروکولی جیسے پتوں والی سبزیاں فولیٹ، لیوٹین اور وٹامن کے فراہم کرتی ہیں، جو ہوموسیسٹین کی سطح کو منظم کرکے اور ضروری غذائی اجزا پیش کرکے دماغ کی صحت کو بہتر کرتے ہیں۔
سالمن مچھلی
ٹھنڈے پانی میں افزائش پانے والی مچھلی، بشمول سالمن ، ڈی ایچ اے اومیگا -3 فیٹی ایسڈ اور وٹامن ڈی جیسے اجزا رکھتی ہیں، جو سوزش کو کم کرنے، اینٹی آکسیڈنٹ صلاحیتیں فراہم کرنے اور الزائمر کے خطرے کو کم کرنے کے لیے انتہائی مفید ہیں۔
انڈے
اگرچہ مطالعہ میں واضح طور پر درج نہیں کیا گیا ہے لیکن انڈے کولین اور لیوٹین جیسے اجزا سے مالا مال ہیں، جو ممکنہ طور پر نقصان دہ دماغی پروٹین کو کم اور نیورو ٹرانسمیٹر کی پیداوار میں مدد فراہم کرکے دماغ کی صحت کو انتہائی تندروست و توانا رکھتے ہیں۔