بائیکاٹ مہم سے پاکستان میں مغربی مصنوعات کی فروخت میں کتنی کمی آئی؟

منگل 21 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گزشتہ 40 دنوں سے اسرائیل کی فلسطین کے شہرغزہ میں مسلمانوں کے خلاف بربریت جاری ہے جس کے دوران چھوٹے بچوں اور عورتوں کو بھی شہید و زخمی کیا جا رہا ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر بیشتر اسلامی ممالک احتجاجاً مغربی  کمپنیوں کی مصنوعات کا بائیکاٹ کر رہے ہیں۔

یہ بائیکاٹ  پاکستان میں بھی جاری ہے جس کے باعث روز مرہ استعمال ہونے والی لپٹن چائے، پانی سمیت نیسلے کمپنی کی مختلف پروڈکٹس، کوکا کولا، پیپسی اور دیگر مشروبات کی فروخت میں واضح کمی ہوئی ہے۔

وی نیوز نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بڑے ڈپارٹمنٹل اسٹورز کا دورہ کیا اور اسٹور مینیجرز سے استفسار کیا کہ کیا پاکستانی عوام کے مغربی اشیا کے بائیکاٹ سے کمپنیوں کی سیل میں کوئی واضح کمی ہوئی ہے؟

اسلام آباد کے سیکٹر آئی ایٹ مرکز میں واقع بڑے ڈپارٹمنٹل اسٹور سیو مارٹ کے مینیجر ارسلان علی نے وی نیوز کو بتایا کہ بائیکاٹ کے اعلان کے بعد سے پیپسی، کوکا کولا، لیز چپس اور لپٹن چائے سمیت دیگر اشیا کی فروخت میں انتہائی کمی واقع ہوئی ہے۔

ارسلان علی نے کہا کہ پیپسی اور کوکا کولا سپلائی کرنے والی گاڑی پہلے ہر 2 دن بعد اسٹور آتی تھی اور کیوں کہ دونوں کولڈ ڈرنکس کا اسٹاک 2 دن میں ہی ختم ہو جاتا تھا تاہم اب 7 دنوں مال ویسے کا ویسا ہی پڑا ہوا ہے کیوں کہ اس کے خریدار بہت ہی کم ہوچکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ لپٹن چائے کی سیل میں بھی بہت زیادہ کمی واقع ہو گئی ہے اور اب پورے دن میں صرف 3 سے 4 گاہک ہی لپٹن چائے خریدتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ لپٹن چائے کی جگہ اب لوگوں نے مقامی کمپنیوں کی چائے کا استعمال شروع کر دیا ہے۔

ارسلان کا کہنا تھا کہ اسی طرح نیسلے پانی کی سیل بہت زیادہ ہوتی تھی اور اس کی گاڑی روزانہ مال سپلائی کرنے آتی تھی لیکن اب نیسلے کی گاڑی کو ہر 4 دنوں بعد آرڈر دیا جاتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کمپنیوں کے سپلائرز روز ہی آرڈر کے لیے رابطہ کرتے ہیں۔

پسندیدہ متبادل نہ ہونے کے باوجود بائیکاٹ جاری

پیپسی اور کوکا کولا کی متبادل مقامی کمپنیوں کی کولڈ ڈرنکس اس معیار کے نہیں ہیں جس کی وجہ سے ڈیپارٹمینٹل اسٹورز نے وہ نہیں رکھے ہوئے اسی لیے مشروبات خریدنے کے لیے آنے والوں کے پاس پیپسی یا کوک کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے تاہم مقامی کمپنیوں کے مشروبات عام کریانہ اسٹوروں میں دستیاب ہیں جہاں پر بھی ان کی سیل کم ہے۔

اسلام اباد میں نیسلے، پیپسی اور کولا کوکا کولا کا مال سپلائی کرنے والے ڈسٹری بیوٹر محمد وقاص نے وی نیوز کو بتایا کہ دکانوں اور بڑے اسٹورز میں نیسلے کے پانی کی سیل بہت کم ہو گئی ہے جبکہ زیادہ تر اسٹورز میں مقامی کمپنی مری بروری کے پانی کی ڈیمانڈ بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ مقامی کمپنیوں کے میٹھے مشروبات اب تک عوام میں مقبول نہیں ہیں اس لیے پیپسی اور کوک کی سیل میں بہت زیادہ فرق نہیں آیا ہے۔

محمد وقاص کا کہنا تھا کہ متعدد دکانداروں اور کریانہ اسٹور والوں کی ڈیمانڈ ہے کہ ان کو مقامی کمپنیوں کے اچھے معیاری مشروبات فراہم کیے جائیں اور ایک الگ فریزر ہو جس میں صرف اور صرف مقامی کمپنیوں کے مشروبات ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ بریانی، برگر اور دیگر کھانے پینے کے اسٹالز لگانے والوں میں سے بعض نے کوکا کولا کا بائیکاٹ کیا ہوا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ عوام کوکا کولا کو اسرائیلی پروڈکٹ سمجھتے ہیں جبکہ پیپسی کو اسرائیلی کمپنی نہیں سمجھا جاتا۔ یہی وجہ ہے کہ بعض اسٹالز والوں نے کوک چھوڑ کر پیپسی کے آرڈر دینا شروع کر دیے ہیں اور استفسار پر بتاتے ہیں کہ چونکہ کوکا کولا اسرائیلی کمپنی ہے اس لیے ہم وہ استعمال نہیں کرتے اور پیپسی استعمال کرتے ہیں۔

کمپنی کا اینول سیل ایونٹ منسوخ

وی نیوز کے نمائندے عارف ملک کے مطابق نیسلے کمپنی کا لاہور میں ہر سال ایک اینول سیل ایونٹ ہوتا ہے جس میں پورے ملک سے کمپنی کے نمائندے شرکت کرتے ہیں اور ان کو پی سی ہوٹل میں ٹھہرایا جاتا ہے جس کے بعد اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے افسران کو قیمتی انعامات سے نوازا جاتا ہے تاہم رواں سال پاکستانی عوام کی جانب سے جاری بائیکاٹ مہم کے باعث نیسلے کمپنی نے اپنا یہ اینول سیل ایونٹ منسوخ کر دیا ہے۔

نیسلے کمپنی کی انتظامیہ کے مطابق 12 اور 13 نومبر کو پی سی لاہور میں ہونے والا اینول سیل ایونٹ ہر سال کی طرح منعقد ہونا تھا جس کے لیے پی سی ہوٹل لاہور کے 400 کمروں کی بکنگ کرائی جاتی ہے تاہم عوامی بائیکاٹ کے باعث کمپنی کی اشیا کی سیل میں کمی ہوئی ہے لہٰذا ایونٹ منسوخ کر دیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp