پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ ن کے خلاف الیکشن لڑنا ہے بیانیہ تو بنائیں گے مگر بلاول بھٹو کو ان کی زبان میں جواب نہیں دینا چاہتے۔ ہم تلخیاں کم کریں گے بڑھائیں گے نہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہاکہ ہم نے گزشتہ 5 برس جس سیاسی کلچر کا سامنا کیا اس کو دوبار سر نہیں اٹھانا چاہیے، اوئے سیاست کے کلچر کی وجہ سے ملک کو نقصان پہنچا۔ پی پی چیئرمین اس کلچر کو ختم کرنے میں ہماری مدد کریں۔
انہوں نے کہاکہ مسلم لیگ ن کے دور میں ملک ترقی کر رہا تھا، وطن عزیز کو سازش کے تحت ڈی ٹریک کیا گیا۔
مزید پڑھیں
رانا ثنااللہ نے کہاکہ مسلم لیگ ن جنوبی پنجاب سے 40 سے 46 سیٹیں جیتے گی، اس ملک کو باقاعدہ ایک سازش کے کے پٹڑی سے اتارا گیا۔
انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو ایک پارٹی کے چیئرمین ہیں اور ہم نے ان کے ساتھ کام کیا ہے، ہم نے پہلے بھی ملک کو بحرانوں سے نکالا اور اب بھی نکالیں گے۔
سابق وفاقی وزیر داخلہ نے کہاکہ مسلم لیگ ن پنجاب کے علاوہ دوسرے صوبوں میں بھی اکثریت حاصل کرے گی، جو لوگ مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں ان کو خوش آمدید کہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے پارٹی میں مختلف آرا ہیں، سب کو سن کر ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ ہم نے الیکشن جیتنے کے لیے میدان میں جانا ہے صرف الیکشن لڑنا ہی ہمارا مقصد نہیں۔
سابق وزیر داخلہ نے کہاکہ 2017 میں ہمارا ملک جی 20 کے دروازے پر دستک دے رہا تھا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اس بات کا روشن امکان ہے کہ اب ملک میں جمہوریت آگے بڑھے گی اور کہیں سے بھی کوئی مداخلت نہیں کی جائے گی۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ عام انتخابات فری اینڈ فیئر ہونے جا رہے ہیں، بلاول بھٹو آئندہ 10 روز میں مان جائیں گے کہ آئندہ حکومت ن لیگ کی ہو گی کیوں کہ 10 روز پہلے وہ اپنی حکومت بنا کر بیٹھے تھے، اور اب مخلوط حکومت بنانے کی بات کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سیاستدان خود کو حالات کے مطابق خود کو ڈھال لیتا ہے، ضروری ہے کہ ملک میں جمہوری نظام آگے بڑھے۔
ایک سوال کے جواب میں راناثنااللہ نے کہاکہ کہ اگر پیپلزپارٹی عمران خان کی حکومت گرانے کو غلطی کہہ رہی ہے تو پھر یہ بھی حقیقیت ہے کہ اس غلطی میں وہ بھی شامل تھی۔