سپریم جوڈیشل کونسل: جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف شکایت مسترد ہونے کی کارروائی پبلک

منگل 21 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر شکایت مسترد ہونے کی کارروائی کو پبلک کر دیا گیا ہے۔

سپریم جوڈیشل کونسل نے 23 سوالات اور شکایت کنندہ آمنہ ملک کے جوابات پبلک کر دیے ہیں۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف شکایت کو مسترد کر دیا گیا تھا۔

سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف شکایت درج کرانے والی درخواست گزار آمنہ ملک سے پوچھا کہ کیا آپ اظہر صدیق کو جانتی ہیں جس کا جواب انہوں نے ہاں میں دیا۔

اظہر صدیق پیشے کے اعتبار سے ایک وکیل ہیں جنہوں نے جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف دائر کی گئی شکایت کی کاپی سوشل میڈیا سائٹ ’ایکس‘ پر شیئر کی تھی۔

کونسل نے سوال کیا کہ آپ اظہر صدیق کو کس حیثیت سے جانتی ہیں جس کے جواب میں آمنہ ملک نے کہاکہ میں ان کو ایک پریکٹس کرنے والے وکیل کے طور پر جانتی ہوں۔

کونسل نے پوچھا کہ کیا آپ کے شوہر عبداللہ ملک اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے جونیئر ایسوسی ایٹ ہیں؟ جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جی بالکل ایسا ہی ہے۔

سپریم جوڈیشل کونسل نے سوال کیا کہ کیا آپ نے یا آپ کے شوہر نے جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف دائر شکایت ایڈووکیٹ اظہر صدیق کو دی؟۔ اس کے جواب میں آمنہ ملک نے کہا کہ مجھے اس بارے میں معلوم نہیں۔

جسٹس طارق مسعود کے خلاف درخواست کس نے ڈرافٹ کی؟

کونسل نے سوال کیا کہ جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف شکایت کس نے ڈرافٹ کی؟، آمنہ ملک نے جواب دیا کہ یہ میری ٹیم نے تیار کی تھی۔

کونسل نے سوال اٹھایا کہ ٹیم سے آپ کی کیا مراد ہے؟ آمنہ ملک نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔

کونسل کا اگلا سوال تھا کہ کیا جسٹس سردار طارق مسعود کے دیے گئے جواب سے آپ مطمئن ہیں، تو آمنہ ملک نے جواب دیا کہ میں جسٹس سردار طارق مسعود کے جواب سے مکمل طور پر مطمئن ہوں۔ جسٹس سردار طارق مسعود نے اپنے جواب کے ساتھ تمام متعلقہ دستاویزات بھی لف کی ہیں۔

کونسل نے پوچھا کہ آپ نے جسٹس سردار طارق مسعود کے خلاف شکایت کے ساتھ لگائی گئی ایف بی آر کے آرڈر کی کاپی کہاں سے حاصل کی؟۔ شکایت کنندہ آمنہ ملک نے اس سوال کا جواب دینے سے انکار کردیا۔

کیا آپ اور آپ کے شوہر ٹیکس ادا کرتے ہیں؟

کونسل کا اگلا سوال تھا کہ کیا آپ اور آپ کے شوہر ٹیکس ادا کرتے ہیں؟ آمنہ ملک نے اس سوال کا جواب نفی میں دیا۔

کونسل نے سوال کیا کہ بطور صدر سول سوسائٹی نیٹ ورک پاکستان اپنے بارے میں کچھ بتائیں، کیا یہ سوسائٹی رجسٹرڈ ہے؟ آمنہ ملک نے جواب دیا جی یہ رجسٹرڈ ہے۔

کونسل نے پوچھا کہ آپ کی سول سوسائٹی کس قانون کے تحت رجسٹرڈ ہے، آمنہ ملک نے جواب دیا کہ اس حوالے سے مجھے معلوم نہیں۔

کونسل نے سوال پوچھا کہ کیا آپ کے پاس کوئی ایسی دستاویز ہے جس سے یہ ثابت ہو کہ آپ کی سوسائٹی رجسٹرڈ ہے؟ آمنہ ملک نے جواب دیا کہ میرے پاس دستاویزات ہونے چاہییں لیکن اس وقت نہیں ہیں۔

کونسل نے کہاکہ کیا آپ جسٹس سردار طارق مسعود سے کوئی سوال پوچھنا چاہیں گی؟، آمنہ ملک نے جواب دیا کہ میں جسٹس سردار طارق مسعود کے جواب سے مطمئن ہوں اور کوئی سوال نہیں پوچھنا چاہتی۔

کونسل نے سوال پوچھا کہ کیا آپ کی سوسائٹی کا کوئی بینک اکاؤنٹ موجود ہے تو آمنہ ملک نے نفی میں جواب دیا۔

پھر پوچھا گیا کہ کیا آپ کی سوساسائٹی فنڈز اکٹھے کرتی ہے؟ تو آمنہ ملک نے کہا کہ نہیں ہم کوئی فنڈز اکٹھے نہیں کرتے۔

کونسل کی جانب سے سوسائٹی کے ممبران کی تعداد پوچھی گئی جس کا آمنہ ملک کوئی جواب نہ دے سکیں۔

کونسل نے پوچھا کہ کیا آپ اپنے علاوہ سوسائٹی کے کسی ایک ممبر کا نام بتا سکتی ہیں؟ جس کے جواب میں آمنہ ملک کا کہنا تھا کہ میں سول سوسائٹی کی واحد ممبر ہوں۔

’کیا یہ درست ہے کہ آپ سول سوسائٹی نیٹ ورک پاکستان کی واحد رکن ہیں؟ اس کا جواب آمنہ ملک نے ہاں میں دیا‘۔

جسٹس طارق مسعود کے شکایت کنندہ سے 3 سوالات

اجلاس کے دوران جسٹس سردار طارق مسعود نے شکایت کنندہ آمنہ ملک سے 3 سوالات پوچھے۔

جسٹس سردار طارق مسعود نے پوچھا کہ آپ نے میرے خلاف شکایت کس کے کہنے پر دائر کی؟ آمنہ ملک نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا۔

اس کے بعد انہوں نے پوچھا کہ کیا آپ کا یا آپ کے شوہر کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہے؟ جس کے جواب میں آمنہ ملک نے کہاکہ میرا تو کوئی اکاؤنٹ نہیں شوہر کے بارے میں مجھے علم نہیں ہے۔

سردار طارق مسعود نے سوال کیا کہ میرا جواب دیکھیں جس میں ایڈووکیٹ اظہر صدیق کی ٹوئٹ لف ہے اور بتائیں اظہر صدیق کو آپ کی شکایت بارے کیسے پتہ چلا؟۔ آمنہ ملک نے کہاکہ اس سوال کا جواب ایڈووکیٹ اظہر صدیق ہی دے سکتے ہیں۔

اس موقع پر کونسل نے رائے دی کہ شکایت کنندہ آمنہ ملک ناقابلِ اعتبار اور ناقابل بھروسہ ہے۔ شکایت کنندہ آمنہ ملک نے جان بوجھ کر کئی سوالات کے جوابات نہیں دیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp