اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے میں ثالثی کا کردار ادا کرنے والے ملک قطر نے اعلان کیا ہے کہ جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد جمعہ کو مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے ہو گا جب کہ اس سے قبل اسرائیلی افواج کی بمباری اور حملوں میں مزید متعدد فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔
قطری وزارت خارجہ کے ترجمان نے جمعرات کو پریس کانفرنس میں اعلان کیا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان 4 روزہ جنگ بندی کا آغاز جمعہ کو مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے ہوگا اور پہلے 13 قیدیوں کو شام 4 بجے رہا کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کو بھی رہا کیا جائے گا جبکہ امدادی سامان لے جانے والے ٹرک رفح کراسنگ سے غزہ میں داخل ہوں گے۔
جنگ بندی سے قبل رفح کراسنگ کھولنے اور امداد کی تقسیم کا مطالبہ
فلسطین کے سرکاری میڈیا آفس کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 14 ہزار 854 ہوگئی ہے جن میں 6 ہزار 150 سے زیادہ بچے بھی شامل ہیں۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ تقریباً 7 ہزار فلسطینی یا تو اسرائیلی بمباری سے تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے ہیں یا شاہراؤں پر سے لاپتا ہیں یا ان کی قسمت کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے۔
غزہ میڈیا آفس نے مزید تفصیلات جاری کی ہیں جن کے مطابق شہید ہونے والے طبی عملے کے ارکان کی تعداد بڑھ کر 207 ہوگئی ہے جب کہ شہری دفاع کے کم از کم 26 ارکان شہید ہوئے ہیں۔ کم از کم 65 صحافی مارے گئے ہیں۔36,000 سے زیادہ فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں 75 فیصد سے زیادہ خواتین اور بچے شامل ہیں۔
فلسطینی دفتر خارجہ نے 4 روزہ جنگ بندی سے قبل رفح بارڈر کراسنگ کو 24 گھنٹے کھولنے کے مطالبے کا اعادہ اور غزہ بھر کے تمام اسپتالوں میں انتہائی ضروری طبی سامان اور امداد تقسیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس کی جانب سے قیدیوں کی رہائی کے معاہدے کی تصدیق
ادھر امریکی محکمہ خارجہ وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان ایڈرین واٹسن نے ایک مختصر بیان میں قطر کی جانب سے رہائی کے حتمی معاہدے کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے اور تصدیق کی ہے کہ ہم قطر کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ جمعہ کو غزہ سے متعدد یرغمالی باہر آئیں گے۔
اسرائیل کے حملوں میں اضافے کے بعد رفح میں تباہی
فلسطینی صحافی ہانی الشیئر کی جانب سے پوسٹ کی گئی ویڈیو میں جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کا منظر دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ 4 روزہ جنگ بندی کے آغاز کے قریب آتے ہی اسرائیل نے غزہ پر اپنی بمباری تیز کر دی ہے۔
جمعرات کو اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس نے ایک دن میں حماس کے 300 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔
بدھ کو شمالی غزہ میں ہونے والے 3 حملوں میں ایک پورے خاندان سمیت درجنوں افراد شہید ہو گئے تھے جبکہ جنوبی شہروں خان یونس اور رفاہ میں بھی خونی فضائی حملے کیے گئے تھے۔
واضح رہے کہ غزہ میں ماضی میں بھی اسرائیل جنگ بندی کے نفاذ سے چند گھنٹوں قبل اپنے حملوں کی شدت میں اضافہ کرتا رہا ہے۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں مزید 90 فلسطینی گرفتار
فلسطینی قیدیوں کی سوسائٹی کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر عمل درآمد سے محض چند گھنٹے قبل مقبوضہ مغربی کنارے سے مزید 90 فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے جن میں سے 36 کو قلقیلیہ کے مشرق میں واقع آزون گاؤں اور اروب پناہ گزین کیمپ سے گرفتار کیا گیا ہے۔
گرفتار ہونے والوں میں سابق قیدی بھی شامل ہیں۔ 7 اکتوبر سے اب تک مقبوضہ مغربی کنارے میں 3130 فلسطینیوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
جنگجو ضرورت پڑنے پر دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں، القسام بریگیڈ
حماس کے مسلح ونگ کے ترجمان ابو عبیدہ کا کہنا ہے کہ القسام بریگیڈ کے جنگجوؤں نے غزہ میں زمینی حملے کے آغاز سے اب تک اسرائیلی فوج کی 335 گاڑیاں تباہ کی ہیں۔
ابو عبیدہ نے پہلے سے ریکارڈ کیے گئے بیان میں کہا کہ گزشتہ 72 گھنٹوں کے دوران مزید 33 گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا اور تباہ کر دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گروپ کے جنگجوؤں نے بیت حنون میں پیدل سفر کرنے والے اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنانے کے لئے درجنوں کارروائیاں کی ہیں۔
ابو عبیدہ نے کہا کہ گزشتہ 3 دنوں کے دوران فلسطینی جنگجوؤں نے گوریلا کارروائیاں بھی کی ہیں جن کے نتیجے میں ’دشمن افواج‘ کے متعدد فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنگجو غزہ پر اسرائیلی حملے جاری رہنے تک دشمن کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں اور انہوں نے مقبوضہ مغربی کنارے اور تمام مزاحمتی محاذوں پر اسرائیلی افواج کے ساتھ محاذ آرائی میں اضافے پر زور دیا۔
جنگی کوریج پر اسرائیلی اخبار پر پابندیاں عائد کرنے کی تجویز
اسرائیل کے وزیر مواصلات شلومو کرہی نے اسرائیلی اخبار ’ہارٹز‘ پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے جنگ کے دوران اسرائیل کو شکست خوردہ قرار دیا اور جھوٹا پروپیگنڈا کیا۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق ایک خط میں وزیر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بائیں بازو کے اخبار کے ساتھ کسی بھی قسم کے اشتہارات کو روک دے اور کوئی نیا تجارتی معاہدہ نہ کرے۔
کرہی نے ’ہارٹز‘ کی کوریج پر الزام عائد کیا کہ اس نے ملک کے لیے ایک نقصان دہ لائن اختیار کی ہے جو جنگ کے مقاصد کو کمزور کرتی ہے اور فوجی کوششوں کو کمزور کرتی ہے‘۔
حماس کی قید سے 13 خواتین اور بچوں کو رہا کیا جائے گا
قطر کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ معاہدے کے پہلے مرحلے میں 13 خواتین اور بچوں کو جمعہ کو رہا کیا جائے گا۔ ادھر اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے بھی اس کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے حکومت نے غزہ میں قید تمام افراد کے خاندانوں سے رابطہ کیا ہے۔
درخواست میں التماس کی گئی ہے کہ جب تک قیدیوں کی واپسی نہیں ہو جاتی تب تک خبر رساں ادارے قیدیوں کی فہرست شائع کرنے سے گریز کریں۔
39 فلسطینی قیدیوں کی رہائی متوقع ہے، اسرائیلی ریڈیو
جیسا کہ قطری وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ 13 اسرائیلیوں کی رہائی کی صورت میں اور تبادلے کے معاہدے کی بنیاد پر ہر اسرائیلی کے بدلے 3 فلسطینیوں کو رہا کیا جائے گا۔
ان فلسطینیوں کی رہائی مقامی وقت کے مطابق رات 8 بجے متوقع ہے اور یہ اس وقت ہو سکے گی جب غزہ میں قید قیدی اسرائیلی علاقے میں پہنچ جائیں گے۔
قیدیوں کو میگیڈو، ڈیمن اور اوفر جیلوں سے رہا کیا جائے گا۔ اس کے بعد اوفر جیل سے انہیں ریڈ کراس کی گاڑیوں کے ذریعے بیتونیا چیک پوسٹ سے مقبوضہ مغربی کنارے لے جایا جائے گا۔ مقبوضہ مشرقی یروشلم سے قیدیوں کو وہاں لے جایا جائے گا۔
آرمی ریڈیو کے مطابق اسرائیلی فوج نے اپنی افواج کو ہدایت کی ہے کہ جب قیدی اپنے گھروں کو واپس جائیں تو کسی بھی جشن کی اجازت نہیں ہے۔
حماس کا جنگ بندی معاہدے میں ثالثی پر قطر اور مصر سے اظہار تشکر
حماس کے ترجمان اسامہ ہمدان نے جنگ بندی معاہدے میں ثالثی کرنے پر قطر اور مصر کا شکریہ ادا کیا جو جمعہ کی صبح 7 بجے نافذ العمل ہوگا۔ ہمدان نے معاہدے کے حصول میں تاخیر کا الزام اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس پر 10 دن پہلے ہی اتفاق ہونا چاہیے تھا۔
ہمدان نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ 4 روزہ وقفہ بغیر کسی پیچیدگی کے آگے بڑھے گا۔ تاہم عارضی تعطل کو مثبت انداز میں دیکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صرف ایک چیز جو فلسطینی قوم کو مطمئن کرے گی وہ قبضے اور غزہ پر اسرائیلی حملے کا خاتمہ ہے۔
رملہ ، شیخ رادوان اور خان یونس میں26 فلسطینی شہید
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں رملہ کے مشرق میں برقعہ گاؤں کے داخلی راستے پر ایک فلسطینی کو شہید کر دیا ہے۔
ادھر غزہ شہر کے علاقے شیخ رادوان میں ایک گھر پر اسرائیلی بمباری میں کم از کم 10 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔
ادھر خان یونس کے مشرق میں اسرائیلی افوج کے حملے میں کم از کم 15 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ جنوبی غزہ میں خان یونس کے مشرق میں 5 گھروں کو نشانہ بنایا گیا جس سے کم از کم 15 افراد شہید اور متعدد لاپتا ہو گئے تھے۔
جمعرات کے روز ہونے والی شہادتوں کے بعد 7 اکتوبر سے اب تک مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج اور آبادکاروں کے حملوں میں مجموعی طور پر 228 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔