اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل (یو این ایس سی ) اجلاس میں اسرائیلی ایلچی گیلاد اردان ایک خاتون کے خلاف نامناسب زبان استعمال کر رہے تھے کہ اجلاس کی صدارت کرنے والے چین کے نمائندے ژانگ جُن نے اسرائیلی ایلچی کو مناسب الفاظ میں خوب ڈانٹ پلا دی۔
چینی نمائندے ژانگ جُن جو کہ یو این ایس سی کے موجودہ صدر بھی ہیں، نے اسرائیلی سفارت کار کو ڈانٹ پلاتے ہوئے کہا کہ کم از کم خاتون سے عزت سے تو پیش آئیں۔
ژانگ جُن نے اسرائیلی سفارت کار سے کہا کہ ’اسرائیلی نمائندے! میں آپ کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ آپ اپنی رائے دینے کا پورا حق رکھتے ہیں لیکن کم از کم خاتون سے عزت سے تو پیش آئیں، یہ سیکیورٹی کونسل ہے اور یہاں کے قواعد پر ہر ایک کو عمل کرنا پڑتا ہے۔‘ اس پراسرائیلی سفارت کار ششدر رہ گیا۔
اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر کو چین کی باضابطہ طور پر سرزنش
اسرائیلی سفیر گیلاد اردان اقوام متحدہ میں مدعو کی گئی ایک خاتون کے خلاف نامناسب زبان استعمال کر رہے تھے۔
“کم از کم عزت سے تو پیش آئیں”۔ pic.twitter.com/mLAHkqkGhq
— RTEUrdu (@RTEUrdu) November 23, 2023
واضح رہے کہ اسرائیلی سفارت کار نے گیلاد اردان نے سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں اقوام متحدہ کی خواتین کے بارے میں شرم ناک گفتگو کی ۔‘ جس پر چین کے نمائندے (یو این سیکیورٹی کونسل کے صدر) ژانگ جُن نے ان کو ڈانٹ دیا اور انہیں ادب ملحُوظ خاطر رکھنے کو کہا۔
اس سے قبل اسرائیلی ایلچی نے گیلاد اردان نے سیکیورٹی کونسل کے اجلاس غزہ جنگ میں حماس کے اعداد و شمار کے حوالے سے کہا کہ اقوام متحدہ کے نمائندے حماس کی باتوں پر یقین کر رہے ہیں، ’یہ اقوام متحدہ کی خواتین کے لیے شرم کی بات ہے، کیا اقوام متحدہ کی خواتین پر حماس کے بیانیے کو یقینی بنانے کا الزام نہیں ہے۔۔‘‘
یاد رہے کہ غزہ میں جنگ کے آغاز سے ہی چین نے کشیدگی ختم کرنے پر زور دیا ہے، چین نے بارہا کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں انسانی تباہی کا ذمہ دار ہے، ژانگ جن نے 11 نومبر کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ اسرائیل غزہ کی ناکہ بندی فوری ختم کرے اور ضروری سامان اور طبی سہولیات غزہ میں پہنچنے دے۔
جہاں مغرب نے غزہ پر جاری جارحیت کے تناظر میں ‘اسرائیل’ کی بھرپور حمایت کی وہاں بیجنگ نے نسبتاً غیر جانبدارانہ مؤقف اپنایا۔ چین نے شہریوں کی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مشرق وسطی میں کشیدگی کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا اور ‘دو ریاستی حل’ کی توثیق کا اعادہ کیا، جس کا مقصد ایک خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔