بیوروکریسی مافیا ہے، نگراں وزیراعلیٰ لیول پلیئنگ فیلڈ فراہم کریں، بشیر میمن

جمعہ 24 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر بشیر میمن نے کہا ہے کہ سندھ کی بیوروکریسی اس وقت مافیا بنی ہوئی ہے اور نگراں وزیراعلیٰ کی غلط رہنمائی میں مصروف ہے۔

سندھ میں پیپلز پارٹی مخالف اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بشیر میمن نے کہا کہ سرکاری پیسوں سے چلائی گئی پروپیگنڈا مہم کامیاب نہیں ہوگی، نگراں وزیراعلیٰ سندھ سندھ میں ہمیں لیول پلییئنگ فیلڈ فراہم کریں۔

صوبائی الیکشن کمشنر اپنا قبلہ درست کریں

بشیر میمن نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کو آزاد ہونا چاہے، ہم ان پر الزامات نہیں لگانا چاہ رہے لیکن الیکشن کمشنر سندھ نے اگر قبلہ درست نہیں کیا تو ہم ملکر راست اقدامات کرنے پر مجبور ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں بیٹھے ہوئے جتنے بھی لوگ ہیں کسی کے گھر نلکے میں پانی نہیں آتا، آج صورت حال یہ ہے گندم اور چینی اسمگل ہوگئی، ایک لیڈر نے فرمایا ہمیں شہباز اسپیڈ کی ضرورت ہے، ہم نے طے کیا ہے کہ ایک دوسرے کو مظبوط کریں گے ۔

سندھ میں حکومت بنائیں گے

بشیر میمن کا مزید کہنا تھا کہ ہم سندھ میں بھتا خوری کے نظام کو ختم کرنا اور سندھ کو خوشحال بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ خوشحال ہوگا تو پاکستان خوشحال ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سندھ میں حکومت بنائیں گے، ہم سندھ میں پیپلز پارٹی کا بہترین متبادل ہیں کیونکہ لوگ اب پیپلز پارٹی  کو سننا نہیں چاہتے ہیں۔

سندھ میں پیپلز پارٹی کے خلاف جہاد کا اعلان کرتے ہیں

گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے رہنما راشد شاہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پیر پگاڑا کا پیغام پہنچانے آئے ہیں، سندھ میں پیپلز پارٹی کے خلاف جہاد کا اعلان کرتے ہیں، ہم سندھ میں حکومت بناکر کرپٹ سسٹم کا خاتمہ کریں گے۔

جمعیت علما اسلام کے رہنما قاری عثمان نے کہا کہ گزشتہ 15 سال سے صوبے کے عوام کے حقوق سلب کیے جارہے ہیں، تمام جماعتیں ایک پیچ پر ہیں، ہمارا اتحاد صوبے کے مستقبل کے لیے ہوگا، ہم اتحاد کی صورت میں الیکشن لڑیں گے، آنے والا دور پیپلز پارٹی مخالف اتحاد کا ہوگا۔

ہمیں یاد ہے ہم پیپلز پارٹی کے ساتھ حکومت کا حصہ تھے

پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں ایم کیو ایم رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا ہمیں یاد ہے کہ ہم پیپلز پارٹی کے ساتھ حکومت کا حصہ رہے ہیں، ہمیں یہ بھی یاد ہے کہ حکومت میں کتنے شراکت دار تھے۔

مصطفیٰ کمال نے کہا جب حکومتیں کام نہیں کرتی  تو ان چھوڑ دیا جاتا ہے، پیپلز پارٹی کے لوگ ہمارے دروازے پر ووٹ مانگنے آئے، زرداری صاحب نے شہدا قبرستان میں جاکر معافی بھی مانگی، ہم خود نہیں جاتے وہ ہمارے دروازے پر آتے تھے۔

کوئی موقع نہیں دے رہے کہ ہمارے خلاف آپریشن کیا جائے

انہوں نے کہا کہ ہم وزیراعلیٰ ہاؤس سے اختیارات گلیوں میں لے جانا چاہتے ہیں، ہم نے کبھی آئین ختم کرنے کی بات نہیں، ابھی بلاول بھٹوزرداری چیخ چیخ کر کہہ رہے ہیں مجھے سلیکٹ کرلو۔

مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ جب دشمن آپ سے پریشان ہونا شروع ہو جائے تو سمجھ لیں ٹھیک دم پر پاؤں رکھا ہے، پی پی کو پریشانی یہ ہے کہ نئی ایم کیو ایم کو کس طرح لگام دی جائے اور آپریشن شروع کیا جائے، ہم ان کو کوئی موقع ایسا نہیں دے رہے کہ وہ ہمارے خلاف آپریشن کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp